مظفر نگر :
گزشتہ روز اترپردیش کے مظفر نگر جیل میں شاہد نام کے ایک قیدی نے پھانسی لگا کر خودکشی کرلی ، حالانکہ قیدی کے پریوار والوں نے قتل کا الزام لگایا ہے ۔ حراست میں قیدی کی موت ہونے پر اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اور ممبر پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ پر حملہ بولا ہے۔ اویسی نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہاکہ یوگی آدتیہ ناتھ ریاست میں بندوق سے راج کرنا چاہتے ہیں ۔
جن ستا کی خبر کے مطابق اے آئی ایم آئی ایم رہنما اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھاکہ آخرکیوںہیومن رائٹس کمیشن ہمیشہ خاموش رہتا ہے۔ اگر آپ مغربی بنگال کے لیے فوراً جانچ کا حکم دے سکتےہیں تو اترپردیش حکومت کے لئے کیوں نہیں ، جن کے وزیر اعلیٰ بندوق سے راج کرنے پر یقین رکھتے ہیں۔ براہ کرم اترپردیش میں پولیس کے ذریعہ ہونے والے مظالم بالخصوص حراستی تشدد کے خلاف کارروائی کریں۔ انہوں نے مزید لکھا کہ شاہد کی زندگی بے کار نہیں تھی۔ کوئی بھی اس کا مستحق نہیں ہے ۔
واضح رہے کہ ایک سال قبل مظفرنگر پولیس نے نیاز پور ہ کے رہائشی شاہد کو این ڈی پی ایس ایکٹ میں جیل بھیجا تھا، تبھی سے اس کی ضمانت نہیں ہوئی تھی۔ منگل کو ہی اس کی ضمانت ہونے والی تھی، لیکن پیرکو ہی اس کی لاش جیل کے بیرک کے گیٹ پرپھندہ سے لٹکی ہوئی ملی ۔ جیل حکام کے مطابق پیر صبح اس نے تولیہ کا پھندہ لگاکر پھانسی لگا لی، حالانکہ جیل انتظامیہ کو یہ معلوم نہیں ہوسکاکہ آخر کن وجوہات سے اس نے خودکشی کی۔
متوفی کے لواحقین کو جیسے ہی پھانسی لگانے کی جانکاری ملی تو انہوں نے قتل کا الزام لگاتے ہوئے ڈی ایم دفتر پر جاکر مظاہرہ کیا اور غیرجانبدارانہ جانچ کی مانگ کی۔ پوسٹ مارٹم کرانے کے بعد پولیس نے متوفی قیدی شاہد کی لاش اس کے اہل خانہ کو سونپ دیا۔ اہل خانہ نے لاش کو سڑک پر ہی رکھ کر جام لگا دیا۔ بعد میں پولیس افسران نے لوگوں کو سمجھا بجھا کر پرسکون کرایا۔ تب جاکر اس کے اہل خانہ نے لاش کی تدفین وتکفین کیا۔