ایرانی پاسداران انقلاب کے سربراہ حسین سلامی نے کہا ہے کہ امریکی ڈیموکریٹک پارٹی نے اسرائیل کی حمایت کی تو امریکی عوام نے اسے صدارتی الیکشن میں سزا دی۔ اسرائیل کی حمایت کی پاداش میں امریکی عوام نے ڈیموکریٹک کو مسترد کر دیا۔ انہوں نے جمعہ کو اپنے بیانات میں کہا کہ "گذشتہ ایک سال کے دوران امریکہ کی کامیابی عالمی سطح پر اس کی سیاسی شبیہہ کو تباہ کرنے کے سوا کچھ نہیں”۔انہوں نے نشاندہی کی کہ امریکی ووٹرز نے ڈیموکریٹس کو ووٹ نہیں دیا کیونکہ انہوں نے فلسطینی علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جنگ کی حمایت کی تھی۔
’ہمیں کوئی شکست نہیں دے سکتا‘
جنرل حسین سلامی نے کہا کہ "صیہونی وجود کے ساتھ تصادم ظاہری طور پر غزہ اور لبنان میں مرکوز ہے، لیکن یہ سیاسی طور پر بین الاقوامی ہے میدان تک پھیلا ہوا ہے”۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ "ایران کو کوئی شکست نہیں دے سکتا، چاہے پوری دنیا اس کے خلاف متحد ہو جائے”۔
ایرانی وزارت خارجہ نے کل جمعرات کو کہا تھا کہ امریکی صدارتی انتخابات میں ٹرمپ کی جیت واشنگٹن کے لیے اپنی سابقہ پالیسیوں پر نظرثانی کا ایک موقع ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے کہا کہ "ہمارے پاس مختلف امریکی انتظامیہ کی سابقہ پالیسیوں اور ہدایات کے ساتھ بہت تلخ تجربات ہیں”۔
قابل ذکر ہے کہ ٹرمپ نے 2018ء میں جوہری معاہدے سے یک طرفہ دستبرداری کے بعد سے تہران پر برسوں کی سخت ترین پابندیاں عائد کیں۔جنوری 2020 ءمیں اس نے پاسداران انقلاب میں قدس فورس کے کمانڈر اور ایران کی علاقائی اثر و رسوخ کی حکمت عملی کے معمار قاسم سلیمانی کے قتل کا بھی حکم دیا تھا۔