جمعتہ الوداع پر جموں و کشمیر بھر میں ہزاروں افراد فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی اور یوم القدس کے لیے جمع ہوئے، انہوں نے خطے کے مختلف حصوں میں احتجاجی مظاہرے کئے۔ رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو منائے جانے والے سالانہ پروگرام کا مقصد فلسطینی کاز کے بارے میں بیداری پیدا کرنا اور اسرائیلی قبضے کے خاتمے کی وکالت کرنا ہے۔
اس سال بھی یوم القدس پرکشمیر اور لداخ میں احتجاجی مظاہرے ہوئے، جس میں شرکاء نے بینرز اٹھا رکھے تھے اور "فلسطین کو آزاد کرو” اور "اسرائیل کے مردہ باد ” جیسے نعرے لگائے تھے۔
کارگل، لداخ میں، بڑے ہجوم نے مصروف بازاروں سے مارچ کیا، فلسطینی جدوجہد کی حمایت کا اظہار کیا۔ اسی طرح کے مظاہرے کشمیر کے بڈگام اور بارہمولہ اضلاع میں بھی ہوئے۔ ان مظاہروں کے دوران، کچھ مظاہرین نے حزب اللہ کے جھنڈے لہرائے وہ بینرز اٹھائے ہوئے تھے جن میں حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ اور حماس کے کمانڈر یحییٰ سنوار جیسی اشخصیات کے فوٹو تھے۔ اسرائیل اور امریکہ کے خلاف نعروں سمیت ان کارروائیوں نے مقامی حکام کی توجہ مبذول کرائی۔
جموں و کشمیر پولیس نے کچھ علاقوں میں منتظمین اور شرکاء کے خلاف غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (UAPA) کے تحت مقدمہ درج کلیا ہے بارہمولہ ضلع کے پٹن علاقے میں، ایک مقدمہ (ایف آئی آر نمبر 49/2025) درج کیا گیا جب مظاہرین کو حزب اللہ کے جھنڈے لہراتے ہوئے اور عوامی بے چینی کو مبینہ طور پر بھڑکانے والے نعرے لگاتے ہوئے دیکھا گیا۔حکام نے خدشات کا اظہار کیا کہ اس طرح کی کارروائیاں خطے میں دہشت گردی کو بحال کر سکتی ہیں اور تخریبی سرگرمیوں کی حمایت کو فروغ دے سکتی ہیں۔
علاوہ ازیں بڈگام ضلع کے بیرواہ میں مظاہروں کے نتیجے میں تعزیرات ہند کی دفعات کے تحت ایک اور مقدمہ درج کیا گیا، جس میں مظاہرین پر غیر قانونی اجتماع اور عوامی نقل وحرکت میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام لگایا گیا۔ بیرواہ میں ہونے والے مظاہروں میں مظاہرین نے سونپاہ-بیرواہ روڈ کو بلاک کر دیا، عام ٹریفک کی روانی میں خلل ڈالا اور پولیس کو کارروائی کرنے پر مجبور کیا۔