علی گڑھ: اترپردیش کے علی گڑھ ضلع میں ایک معاملہ سامنے آیا ہے جہاں ایک بزرگ جوڑے نے صدر کو خط لکھ کر بینک کا قرض ادا کرنے کے لیے اپنا گردہ بیچنے کی اجازت مانگی ہے۔ بزرگ جوڑے نے بینک ملازمین پر قرض کی ادائیگی کے لیے ہراساں کرنے کا الزام لگایا ہے۔ متاثرہ بزرگ جوڑے نے بینک کا قرضہ واپس کرنے سے عاجزانہ اظہار کرتے ہوئے صدر مملکت سے اپنا گردہ بیچ کر قرض واپس کرنے کی اجازت مانگی ہے ۔قابل ذکر ہے کہ بزرگ جوڑے نے 14 سال قبل سنٹرل بینک آف انڈیا سے 50 لاکھ روپے کا قرض لیا تھا۔ تاہم اپنی بیماری کی وجہ سے وہ گزشتہ کچھ عرصے سے قرض کی قسطیں ادا کرنے سے قاصر ہیں اور بینک ملازمین انہیں مسلسل ہراساں کر رہے ہیں۔ انہوں نے صدر جمہوریہ کو مخاطب کرکے علی گڑھ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو ایک عرضی پیش کی ہے۔
یہ پورا واقعہ علی گڑھ کے گاندھی پارک تھانہ علاقے میں پیش آیا۔ ایک بزرگ جوڑا، کرشنا دیوی اور پنا لال، کمہار والی گلی، نورنگ آباد، گاندھی پارک پولیس اسٹیشن، علی گڑھ کے رہائشی ہیں۔ جمعرات کو، بزرگ جوڑا علی گڑھ ضلع ہیڈکوارٹر پہنچا اور صدر کے نام ایک خط ضلع مجسٹریٹ کو پیش کیا، جس میں درخواست کی گئی تھی کہ وہ اپنے گردے بیچنے کی اجازت دیں تاکہ وہ بینک کا قرض ادا کر سکیں۔یہ بزرگ جوڑا اپنی مسلسل بیماری کی وجہ سے بھاری قرضوں کے بوجھ تلے دبا ہوا ہے اور بینک کے قرضے ادا کرنے سے قاصر ہے۔ اس لیے انہوں نے ہندوستان کی خاتون صدر کو خط لکھا ہے۔ انہوں نے اپنے بقایا قرض کی ادائیگی کے لیے اپنے گردے فروخت کرنے کی باضابطہ اجازت کی درخواست کی ہے، پنا لال کی بیوی کرشنا دیوی نے بتایا کہ وہ کمہار والی گلی، نورنگ آباد، پولیس اسٹیشن گاندھی پارک، علی گڑھ میں رہتے ہیں۔ "پچھلے کئی سالوں سے، میں اور میرے شوہر دل کے دورے میں مبتلا ہیں۔ 2022 سے، مجھے دل کا مسئلہ تھا، جس کے لیے میرے بیٹوں نے میرا علاج ایک پرائیویٹ اسپتال میں کروایا، پھر 2023، 2024 اور 2025 میں، ہم دونوں، میاں بیوی کو تین تین ہارٹ اٹیک ہوئے۔ مجھے ہارٹ سٹینٹ لگانا پڑا، اور میرے شوہر پیس میکر ،”جس پر 36 سے38لاکھ خرچ ہوا ،اڈ وجہ سے ہم قرض اڈمدا نہیں کرسکے ،اب بینک والے ہمیں ہراساں کررہے ہیں اور ہمارا گھر بیچنے کا دباؤ ڈال رہے ہیں ـ, پریوار کو بے گھر ہونے سے بچانے کے لیے ہم اپنی کڈنی بیچنا چاہتے ہیں ،ـ انہوں نے بتایا کہ اس کے لیے ہم نے ڈی ایم کے توسط سے راشٹرپتی کو خط لکھا ہے








