لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے اب الیکشن کمیشن پر بڑا بم گرایا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ الیکشن کمیشن ووٹ چوری کر رہا ہے اور ان کے پاس اس کے سو فیصد ثبوت ہیں۔ ثبوت کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ان کے پاس ایسا ایٹم بم ہے کہ جب پھٹے گا تو الیکشن کمیشن یعنی ای سی آئی نظر نہیں آئے گا۔ راہل کا یہ حملہ بہار میں الیکشن کمیشن کے SIR ایس آئی آر پر ہونے والے ہنگامے کے درمیان ہوا ہے۔
کانگریس کے پارلیمنٹ راہل نے الیکشن کمیشن پر اب تک کا سب سے سخت حملہ کیا ہے اور یہ سنسنی خیز دعویٰ کیا ہے کہ الیکشن کمیشن بی جے پی کے لیے ووٹ چوری کروا رہا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ووٹ چوری میں ملوث افراد کو ڈھونڈ نکالا جائے گا اور ان کے خلاف غداری کا احتساب کیا جائے گا چاہے وہ ریٹائر ہو جائیں۔ یہ بیان کچھ انتخابات میں مبینہ بے ضابطگیوں کی چھ ماہ کی تحقیقات کے بعد آیا ہے، جو کانگریس نے آزادانہ طور پر کرائے تھے۔ اس بیان نے ملکی سیاست میں ہلچل مچا دی ہے اور الیکشن کمیشن کی غیر جانبداری پر سنگین سوالات اٹھائے ہیں۔یہ ایشوہے راہل نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں ووٹ چوری کرنے والوں کو نہیں بخشیں گے۔ آپ بھارت کے خلاف کام کر رہے ہیں جو کہ غداری ہے۔ آپ جہاں بھی ہوں، چاہے آپ ریٹائر ہو جائیں، ہم آپ کو ڈھونڈ نکالیں گے۔
راہل نے مزید کہا، ‘الیکشن کمیشن ہماری مدد نہیں کر رہا تھا۔ ہم نے ووٹر لسٹ، سی سی ٹی وی فوٹیج اور دیگر ثبوت مانگے لیکن کمیشن نے کچھ نہیں دیا۔ چنانچہ ہم نے اپنی تحقیقات شروع کر دیں۔ اس تحقیقات میں ہمیں جو کچھ ملا ہے وہ اتنا بڑا ہے کہ اگر یہ سامنے آیا تو الیکشن کمیشن کی ساکھ داؤ پر لگ جائے گی۔ اس نے سخت لہجے میں تنبیہ کی،پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا، ‘ہمارے پاس ثبوت ہیں کہ الیکشن کمیشن کے پاس ووٹ چوری ہو رہے ہیں۔ میں یہ بات 100% ثبوت کے ساتھ کہہ رہا ہوں۔ جیسے ہی ہم یہ ثبوت سب کے سامنے رکھیں گے، پورے ملک کو پتہ چل جائے گا کہ الیکشن کمیشن ووٹ چوری کر رہا ہے۔ یہ کس کے لیے کروا رہا ہے؟ یہ بی جے پی کے لیے کیا جا رہا بی بی جے پی کا پلٹ وار:بی جے پی نے راہل گاندھی کے الزامات کو مضحکہ خیز اور مایوسی کا نتیجہ قرار دیا۔ بی جے پی کے صدر جے پی نڈا نے کہا، "راہل گاندھی کئی انتخابات میں شکست سے غمزدہ اور مایوس ہیں۔ وہ عجیب و غریب سازشیں کر رہے ہیں۔” مرکزی وزیر دھرمیندر پردھان نے طنز کرتے ہوئے کہا، "جب کانگریس کرناٹک، ہماچل، اور تلنگانہ میں جیت جاتی ہے تو الیکشن کمیشن صحیح لگتا ہے، لیکن جب وہ مہاراشٹرا اور ہریانہ میں ہار جاتی ہے تو ووٹ چوری کے الزامات لگائے جاتے ہیں۔” انہوں نے یہ بھی کہا کہ ای وی ایم کو خود کانگریس نے متعارف کرایا تھا، اور اب وہ اس پر سوال اٹھا رہے ہیں۔








