مشتعل کسان اتوار کو دوبارہ شمبھو بارڈر سے دہلی کی طرف مارچ کریں گے۔ کسان رہنما سرون سنگھ پنڈھر نے کہا کہ آج ہمارے احتجاج کے 299 دن مکمل ہو گئے ہیں، اور کل ہم 300 دن پورے کر لیں گے۔ آج ہم نے زخمی کسانوں سے ملاقات کی، جن میں سے ایک کی سماعت ختم ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمعہ (6 دسمبر) کو شمبھو بارڈر پر ہریانہ پولیس کے ساتھ جھڑپ میں 16 کسان زخمی ہوئے تھے اور اگر ہم معمولی زخمیوں کو بھی شامل کریں تو یہ تعداد 25 کے لگ بھگ ہو سکتی ہے۔
••کسانوں کو روکنے کی تیاری
امبالا، ہریانہ اور دہلی-ہریانہ کے شمبھو بارڈر پر حفاظتی انتظامات سخت کیے جا رہے ہیں۔ یہاں کسان اپنے مختلف مطالبات کو لے کر احتجاج کر رہے ہیں۔ کسان لیڈر سرون سنگھ پندھیر کے مطابق 8 دسمبر کو دوپہر 12 بجے 101 کسانوں کا ایک گروپ دہلی کی طرف مارچ کرے گا۔ کسانوں کے دہلی مارچ کے اعلان کے بعد ایک بار پھر سرحدوں پر چوکسی بڑھا کر کسانوں کو روکنے کی تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔
••کیل کے پیٹرن والے بریکر
اس تیاری کی ویڈیوز ایکس پر منظر عام پر آئی ہیں۔ جس میں کچھ کاریگر ویلڈنگ کرتے نظر آ رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی کسانوں کو روکنے کے لیے نیل پیٹرن بیریئرز اور بریکرز لگائے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اس سے پہلے بھی سال کے آغاز میں جب کسانوں نے دہلی کی طرف مارچ کیا تھا تو انہیں روکنے کے لیے اسی طرح کی تیاریاں کی گئی تھیں۔