اسرائیل نے ملک کے شمال میں تمام سکولوں کو پیر کی شام تک بند رکھنے کے احکامات جاری جاری کیے ہیں۔
ملک کے کئی شمالی علاقوں اور اسرائیل کے زیرِ قبضہ گولان کی پہاڑیوں کے کچھ حصوں میں اجتماعات پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے جس کے بعد سے اب 10 سے زیادہ افراد کو گھروں سے باہر اور 100 افراد کو گھروں کے اندر جمع ہونے کی اجازت نہیں۔
اسرائیلی انتظامیہ کی جانب سے جاری ہونے والی اس سکیورٹی وارننگ کے بعد ساحلِ سمندر کو بھی عوام کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
اسرائیلی وزارت صحت کا یہ بھی کہنا ہے کہ شمالی اسرائیل کے ہسپتالوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ صرف محفوظ علاقوں میں اپنی خدمات انجام دیں۔حیفا شہر کے رامبام ہسپتال کی انتظامیہ کی جانب سے ہسپتال نے طبی سہولیات زیرِ زمین منتقل کر دی ہیں۔
اتوار کی صبح لبنان کی جانب سے اسرائیل پر داغے جانے والے راکٹوں کے بعد دونوں جانب سے کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ حفیہ پر داغے جانے والے راکٹوں کی وجہ سے کُچھ رہائشی عمارتوں کو کو نقصان پہنچا اور اُن میں آگ لگ گئی تاہم کُچھ مقامات پر لوگ زخمی بھی ہوئے
حفیہ میں جہاں جہاں حزب اللہ کے راکٹ گرے اُن علاقوں کو اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے گھیرے میں لے کر امدادی کارروائیوں کا آغاز کر دیا ہے اور ان حملوں میں زخمی ہو جانے والوں کو فوری طور پر قریبی ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔
اسرائیل نے اتوار کو علی الصبح ملک کے کئی شمالی علاقوں اور اسرائیل کے زیر قبضہ گولان کی پہاڑیوں میں سکول بند کر دیے ہیں اور اجتماعات کو محدود کر دیا۔
اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ متعدد عمارتوں کو براہ راست یا میزائل کا ملبہ گرنے سے نقصان پہنچا۔ ایمبولینس سروسز کا کہنا ہے کہ معمولی زخمی افراد کو طبی امداد دی گئی اور کوئی سنگین جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔
ایران کے حمایت یافتہ عراقی عسکریت پسندوں نے بھی ایک بیان میں اتوار کی صبح اسرائیل پر دھماکہ خیز ڈرون حملے کا دعویٰ کیا ہے۔