اسرائیل اور حماس کے درمیان شدید جنگ جاری ہے۔ اس جنگ میں 8 اسرائیلی فوجی مارے گئے ہیں۔ اسرائیلی ڈیفنس فورسز (IDF) نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر رفح میں ایک دھماکے میں اس کے آٹھ فوجی مارے گئے ہیں۔
سنہوا نیوز ایجنسی نے IDF کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہفتے کے روز نیمر کمبیٹ انجینئرنگ گاڑی (CEV) کے اندر ہونے والے دھماکے میں آٹھ فوجی ہلاک ہو گئے۔
یہ فوجی ایک قافلے کے ساتھ شمال مغربی ضلع رفح میں حماس کے خلاف آپریشن کے لیے جا رہے تھے۔ دعویٰ کیا جاتا ہے کہ اس دوران اسرائیلی فوجیوں نے تقریباً 50 فلسطینی بندوق برداروں کو ہلاک کیا۔
خبر میں Idf نے کہا کہ Namer CEV میں ایک بڑا دھماکہ اس وقت ہوا جب قافلہ ایک عمارت کی طرف بڑھ رہا تھا۔ یہ گاڑی قافلے میں پانچویں نمبر پر تھی۔ تحقیقات کے نتائج سے اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی کہ دھماکہ پہلے سے نصب بم کی وجہ سے ہوا یا حماس نے دھماکہ خیز مواد نصب کیا آئی ڈی ایف کے بیان کے مطابق، رفح میں اسرائیلی فوجیوں نے انٹیلی جنس کی بنیاد پر حماس کے بنیادی ڈھانچے پر چھاپہ مارا، حماس کے جنگجوؤں کو ہلاک کیا اور زمین کے اوپر اور نیچے سے بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد کیا۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ جب ایک دھماکہ خیز آلہ اس کے مرکز سے ٹکرا گیا تو گیواتی بریگیڈ بٹالین کے انجینیرز اور بکتر بند اہلکاروں نے مل کر تقریباً 50 عسکریت پسندوں
کو ہلاک کر دیا۔
عبرانی اخبار ’یدیعوت احرونوت‘ کی انگریزی ویب سائٹ کے ترجمے کے بعد معلوم ہوا بغیر پیشگی فائرنگ یا خطرے کی پیش گوئی کے بکتر بند گاڑی ایک زور دار دھماکے سے شدید نوعیت کی آگ کے شعلوں کی لپیٹ میں آگئی اور اس میں موجود تمام افراد جل کر ہلاک ہوگئے۔ یہ گاڑی قافلے میں شامل پانچویں یا چھٹی گاڑی تھی۔ گاڑی ایک خطرناک نوعیت کی بارودی سرنگ سے ٹکرا گئی تھی۔فوج نے مارے جانے والے آٹھ فوجیوں کے بارے میں کوئی معلومات جاری نہیں کیں۔ البتہ ایک فوجی کی شناخت وسیم محمود کے نام سے کی ہے جو درز قبیلے سےتعلق رکھتا ہے