29 ستمبر کو غازی آباد میں ایک تقریر کے دوران پیغمبر اسلام کے بارے میں ناقابل برداشت انتہائی توہین آمیز ریمارکس کرنے پر اتر پردیش کے متنازعہ مہنت یتی نرسنگھانند کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ یہ مقدمہ 3 اکتوبر کو اس اشتعال انگیز تبصروں کی سوشل میڈیا پرایک ویڈیو گردش کرنے کے بعد درج کیا گیا.
لوہیا نگر کے ہندی بھون میں اپنی تقریر میں، نرسنگھانند نے کہا، ’’اگر آپ کو ہر دسہرے پر پتلا جلانا ہے تو (نعوذباللہ )محمد کے پتلے جلائیے‘‘۔ ویڈیو کی طرف عوام کی توجہ مبذول ہونے کے بعد پولیس نے کارروائی کی، حالانکہ ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔
نرسنگھانند اپنی اسلام دشمن ،مسلم دشمن اشتعال انگیز ہیٹ اسپیچ کے لیے جانا جاتا ہے، اس سے قبل ہریدوار میں نفرت انگیز تقریر کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اس کے بیانات میں اکثر اسلام اور پیغمبر اسلام کو نشانہ بنایا جاتا ہے، اور اس نے سابق صدر عبدالکلام اور وزیر اعظم مودی سمیت دیگر شخصیات کے بارے میں بھی متنازعہ بیانات دیے ہیں۔
ایک گزشتہ خطاب میں، نرسنگھانند نے ساورکر اور شیواجی جیسی تاریخی شخصیات کا حوالہ دیتے ہوئے "اکھنڈ ہندو راشٹر” کے لیے اپنے وژن کا اظہار کیا۔ اس نے کہا کہ یہ خواب ہندوستان تک محدود نہیں ہونا چاہئے اور اس وقت تک بڑھنا چاہئے جب تک کہ ہندوتوا مکہ اور کعبہ تک نہ پہنچ جائے، جس کے بارے میں اس نے دعویٰ کیا کہ اس کے نیچے شیو مندر موجود ہے، اس بیان کی بڑے پیمانے پر تنقید کی گئی تھی مگر اس پر اثر نہیں ہوا ۔
پچھلے سال اسرائیل میں لڑائی کے موقع پر، اس نے متنازعہ طور پر اپنے 1,000 حامیوں کے ساتھ وہاں کا سفر کرنے کے ارادے کا اعلان کیا تاکہ وہ بغیر کسی قیمت کے جنگی کوششوں میں اسرائیل کی مدد کر سکے۔