امریکی صدارتی انتخابات کا دنگل بس 3 دن کی دوری پر ہے، اب تک امریکا کی تاریخ میں 46 صدور کا انتخاب ہو چکا ہے۔اگر امریکا کی موجودہ سیاسی تاریخ پر نظر ڈالیں تو ڈیموکریٹس اور ریپبلکن کا غلبہ ہی نظر آئے گا لیکن ہمیشہ سے ایسا نہیں تھا بلکہ امریکا کی 235 سالہ تاریخ میں ابتدائی 6 صدور کا تعلق نہ تو ریپبلکن سے تھا اور نہ ہی وہ ڈیموکریٹس کے امیدوار تھے۔
••ڈیموکریٹک پارٹی کا قیام
ڈیموکریٹک پارٹی 1828ء میں قائم ہوئی، یہ دنیا کی قدیم ترین فعال سیاسی جماعتوں میں سے ایک ہے، مختلف ادوار میں اس کے 16 اراکین نے امریکا کی صدارت سنبھالی۔پارٹی کی ابتداء ڈیموکریٹک ریپبلکن پارٹی سے ہوئی، جسے تھامس جیفرسن اور جیمز میڈیسن نے 1790ء کی دہائی کے اوائل میں قائم کیا تھا، جدید ڈیموکریٹک پارٹی 1820ء کی دہائی میں اینڈریو جیکسن کی قیادت میں ابھری، جو 1829ء میں پارٹی کے پہلے صدر منتخب ہوئے۔قابلِ ذکر ڈیموکریٹک صدور میں فرینکلن ڈی روزویلٹ، جان ایف کینیڈی، لنڈن بی جانسن اور بارک اوباما شامل ہیں .فرینکلن ڈی روزویلٹ (FDR) ناصرف ایک ڈیموکریٹک رہنما کے طور پر بلکہ امریکی تاریخ میں سب سے طویل مدت تک صدارت کی ذمے داریاں نبھانے والے رہنما بھی ہیں۔وہ مارچ 1933ء سے 1945ء تک، 3 مرتبہ منتخب ہو کر 12 برس تک صدارت کی کرسی پر بیٹھنے والے واحد صدر ہیں۔ انہوں نے امریکا کے لیے گریٹ ڈپریشن اور دوسری جنگِ عظیم کے دوران خدمات انجام دیں، بعد ازاں انہوں نے امریکا کے آئین میں 22 ویں ترمیم کر کے صدر کے لیے 2 میعاد کی حد مقرر کی۔
••ریپبلکن کا قیام
ریپبلکن پارٹی جسے GOP (گرینڈ اولڈ پارٹی) بھی کہا جاتا ہے، اس کی بنیاد 19 ویں صدی کے وسط میں 1854ء میں رکھی گئی۔اس کی بنیاد ایک غلامی مخالف پارٹی کے طور پر رکھی گئی تھی، 1861ء میں ابراہم لنکن صدارت کا منصب سنبھالنے والے پہلے ریپبلکن تھے، انہوں نے خانہ جنگی کے دور میں امریکا کی قیادت کی۔اب تک امریکا کی تاریخ میں 19 ریپبلکن صدور رہ چکے ہیں، جس کے سبب مجموعی طور پر صدارت کی دوڑ میں ریپبلکن پارٹی آگے ہے۔