فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے سینئر رہنما غازی حمد نے اعلان کیا ہے کہ خود مختار ریاست بننے پر ہتھیار فلسطینی فوج کے حوالے کردیں گے۔
واشنگٹن میں امریکی میڈیا سے گفتگو میں غازی حمد نے کہا کہ حماس کو منظر عام سے غائب کرنے کا کوئی بھی فارمولہ ناقابل قبول ہے۔انہوں نے کہا کہ غزہ میں ہزاروں فلسطینیوں کے خون نے مسئلہ فلسطین کو اجاگر کیا، جنگ بندی کے حوالے سے مذاکرات منجمد ہوچکے ہیں۔حماس کے سینئر رہنما نے مزید کہا کہ 7 اکتوبر حملے کی بھاری قیمت چکانی پڑی، تاہم کوئی دوسرا راستہ نہیں تھا، حملے کے بعد کےنقصانات کی ذمے داری حماس پر عائد نہیں کی جاسکتی ہے۔اُن کا کہنا تھا کہ خودمختار ریاست بننے پر حماس ہتھیار فلسطینی فوج کے حوالے کرے گی
دریں اثناء امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو کی جانب سے مغربی کنارے کے حصے ضم کرنے اور غزہ میں جنگ جاری رکھنے کی دھمکیوں پر ردِ عمل میں کہا ہے کہ "اب رکنے کا وقت آ گیا ہے”۔جمعرات کی شب وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے واضح کیا کہ وہ اسرائیل کو مغربی کنارے ضم کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ ان کے الفاظ میں "میں یہ ہونے نہیں دوں گا… اب بہت ہو گیا، اب رکنے کا وقت ہے”۔ یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا جب نیتن یاہو کو اپنی دائیں بازو کی اتحادی جماعتوں کی جانب سے دباؤ کا سامنا ہے








