اترپردیش کے غازی آباد ضلع میں شالیمار گارڈن کالونی میں ہندو رکھشا دل کے کارکنوں کی طرف سے تلواریں تقسیم کرنے کے معاملے میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے چھ کارکنوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ تاہم، کچھ میڈیا رپورٹس میں گرفتار افراد کی تعداد 10 بتائی گئی ہے۔ پنکی چوہدری سمیت کچھ ملزمان مفرور بتائے جاتے ہیں۔ پولیس ان کی تلاش کر رہی ہے۔
پولیس کے مطابق تنظیم کے ارکان نے کالونی میں دو درجن سے زائد تلواریں تقسیم کیں اور اپنے دفاع کے نام پر ہتھیاروں کی نمائش کی۔ ایک وائرل ویڈیو میں پارٹی کے صدر پنکی چودھری عرف بھوپندر چودھری مبینہ طور پر یہ کہتے ہوئے نظر آ رہے ہیں کہ "اگر یہاں بنگلہ دیش جیسی صورتحال پیدا ہوئی تو ہندو کمیونٹی کو اپنی حفاظت خود کرنی ہو گی۔ مسلمانوں سے خود کو بچانے کے لیے ہندوؤں کو مسلح ہونا چاہیے۔”
فیکٹ چیکر محمد زبیر نے پی ایم کو ٹیگ کیا
فیکٹ چیکر اور آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر نے پہلے ہی غازی آباد پولیس کو اس تنظیم اور اس جیسے دیگر لوگوں کے بارے میں آگاہ کر دیا تھا۔ اب جبکہ ہندو رکشا دل کے ارکان کو گرفتار کیا گیا ہے، انہوں نے منگل، 30 دسمبر 2025 کو دو ویڈیوز جاری کیے ہیں، جن میں پی ایم مودی کو ٹیگ کیا گیا ہے۔ زبیر نے لکھا، "ہیلو @narendramodi! انتہا پسند گروپ اب کھلے عام مسلمانوں اور عیسائیوں کو دھمکیاں دے رہے ہیں اور دہشت زدہ کر رہے ہیں۔ عیسائی پادریوں اور دیگر کو دھمکیاں دینے اور ان پر حملہ کرنے کے بعد، انو چودھری اور ہندو رکشا دل سے وابستہ یہ گروپ اب کھلے عام مسلمانوں کو دھمکیاں دے رہے ہیں اور غازی آباد میں لوگوں میں ہتھیار تقسیم کر رہے ہیں۔ نفرت انگیز جرائم اور نفرت انگیز بیانات انڈیا کے نیوز چینلز پر مسلمانوں کے خلاف عام خبریں نہیں بنتے۔ نیوز اینکر مسلمانوں اور عیسائیوں کو دہشت زدہ کرنے والی تنظیموں کے بارے میں کبھی بات نہیں کرتے۔
ٹرانس ہندن زون کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس (ڈی سی پی) نمیش پاٹل نے کہا، "ہم نے وائرل ویڈیو کی بنیاد پر ایف آئی آر درج کی ہے۔ ویڈیو میں ایچ آر ڈی کے ارکان تلواروں کی نمائش اور تقسیم کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ اس حرکت سے مقامی لوگوں میں خوف پیدا ہوا ہے۔ پنکی چودھری کا نام بھی ایف آئی آر میں ہے اور وہ فی الحال مفرور ہے۔ اس نے یہ کیا جبکہ دیگر شواہد کی بنیاد پر بنگلہ دیش کے معاملات کو بھی شامل کیا جائے گا۔”
شالیمار گارڈن سرکل کے اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس (اے سی پی) اتل کمار سنگھ نے گرفتاریوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ تنظیم سے وابستہ 10 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 191 (2) (فساد)، 191 (3) (مہلک ہتھیار سے فساد)، 127 (2) (غیر قانونی قید) اور فوجداری قانون (ترمیمی) ایکٹ کی متعلقہ دفعات کے تحت درج کی گئی ہے۔








