نئی دہلی :
کورونا وبا کے درمیان جہاں مریض اسپتالوں میں آکسیجن اور بیڈ پانےکے لئے تڑپ رہے ہیں۔ وہیں پرائیویٹ اسپتالیں بھی لوگوں سے فون پر جھوٹ بول رہے ہیں۔ ان اسپتالوں کی جانب سے نہ تو سرکار کو بیڈوں کی صحیح جانکاری دی جارہی ہے اور نہ ہی اسپتال کے صحیح فون نمبر دئے جارہے ہیں۔
صورتحال ایسا ہی ہے اگر کوئی مریض فون پر ان اسپتالوں میں بستروں کے لیے رابطہ کرے تو اسے بیڈ خالی نہ ہونے کا حوالہ دیا جاتا ہے لیکن اسی اسپتالوں میں رات کو دیگر مریضوں کو بیڈ مل جاتا ہے۔
در اصل کورونا مریضوں کو گھر بیٹھے بستروں کی جانکاری دینے کے آن لائن ویب سائٹ تک شروع کی گئی ۔ دہلی سمیت این سی آر کے شہروں میں یہ سسٹم شروع ہوا لیکن حالات یہ ہیں کہ ان ویب سائٹ پر گزشتہ تین ہفتوں میں ایک بھی بار پرائیویٹ اسپتال میں بیڈ خالی نہیں دکھائے گئے۔ اس کے علاوہ ویب سائٹ پر دئے اسپتالوں کے نمبر بھی غلط ہیں۔ انٹرنیٹ پر موجود ان اسپتالوں کے فون نمبر اور ویب سائٹ پر دئے نمبر الگ الگ ہیں۔
امر اجالا کے مطابق اتوار کی رات اور پیر کےدن میں جب دہلی، غازی آباد، نوئیڈا، گروگرام ، گریٹر نوئیڈا ، میرٹھ ، سونی پت اور روہتک کے اسپتالوں کی حالت جاننے کی کوشش کی گئی تو حقائق حیرن کن تھیں۔ کچھ اسپتال مریضوں کو بھرتی کرنے میں امتیازی سلوک برت رہے ہیں۔ وہیں سرکاری افسران یا پھر سیاسی لیڈر کے اہل خانہ کو چند منٹ میں ہی بستر مل جارہا ہے ۔
سماجی خدمت کی آڑ میں بیڈ کی سیٹنگ
اتوار کی رات ایک بجے دہلی کے مدھوکر رینبو اسپتال نے فون پر بستر خالی نہ ہونے کا حوالہ دیا، لیکن رات ڈھائی بجے ، انہوں نے دو حاملہ خواتین کو بھرتی کیا۔ یہاں موجود ونود نگر رہائشی وکاس کمار نےبتایا کہ ان کے سامنے ہی دو لوگ سفید کرتا پہنے وہاں آئے اور چند منٹ میں ان کے مریضوں کو بھرتی کر لیا گیا۔ پوچھنے پر پتہ چلا کہ وہ سوشل میڈیا پر مریضوں کی مدد کررہے ہیں ۔ ٹھیک اسی طرح ساکیت میکس ، بی ایل کے ، فورٹس شالیمار باغ میں بھی واقعات دیکھنے کو ملے۔ یہاں فون پر پوچھے جانے پربیڈ فل ہونے کی جانکاری دی گئی لیکن ایمرجنسی وارڈ میں موجود تیمار داروں سے پتہ چلا کہ رات میں بیڈ خالی ہونے کے بعد انہوں نے فون کرکے مریضوں کو بلایا اور انہیں بھرتی کرلیا۔ ان اسپتالوں سے جب مریضوں کے امتیاز کرنے پر سوال کئے گئے تو وہاں موجود اسٹاف نے کچھ بھی بولنے سے انکار کردیا۔
اسپتالوں کے آدھے سے زیادہ فون خاموش ہیں
دہلی سرکار کی ویب سائٹ پر ہر اسپتال کے فون نمبر دئے ہیں۔ ان نمبر پر جب کوئی شخص کال کرتا ہے تو زیادہ تر خاموش ہی ملتا ہے۔ یا تو سوئچ آف رہتا ہے یا پھر مصروف ۔ غور کرنے والی بات ہے کہ پرائیویٹ اسپتالوںنے سرکار کو اپنے نمبر بھی غلط دئے ہیں کیونکہ انٹرنیٹ پر موجود اور ان کی ویب سائٹ پر نمبر کچھ اور ہی ہیں۔ مثال کے طور پر روہنی کے شرین اسپتال کا نمبر انٹرنیٹ پر09102486016ہے لیکن سرکار کی ویب سائٹ پر 011-27290925نمبر دیا ہے۔ دہلی ایمس اور ٹروما سینٹر کے نمبر بھی سرکار نے دیئے ہیں ، لیکن شام سات بجے کے بعد ایک پر بھی جواب نہیں ملتا۔ اسی طرح میٹرو اسپتال ، آریہ اسپتال سمیت کئی جگہ ویب سائٹ پر دئے نمبر خاموش ہی ملے۔