فرانسیسی اخبار Le Parisien نے لبنانی سکیورٹی ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ اسرائیل نے ایک ایرانی ایجنٹ کے ذریعے حساس معلومات حاصل کی تھیں، جن میں حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ کی بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے میں گذشتہ جمعہ کو قتل سے قبل موجودگی کی نشاندہی ہوتی ہے۔اس معلومات کے مطابق اسرائیل نے اس علاقے پر فضائی حملہ کیا، جس کے نتیجے میں حسن نصر اللہ کی موت ہوگئی ۔
فرانسیسی اخبار کے مطابق حسن نصراللہ کے قتل میں سب سے بڑا اور حیران کن کردار ایرانی ایجنٹ کا ہے، کیونکہ یہ جاسوس حزب اللہ کے اندرونی دائرے میں گھسنے اور حسن نصر اللہ کی نقل و حرکت کے بارے میں درست معلومات فراہم کرنے میں کامیاب رہا۔ یہ ایرانی ایجنٹ گذشتہ جمعہ سے بیروت میں حزب اللہ کے مقتول عہدیدارمحمد سرور کے جنازے میں شرکت کے لیے لبنان آیا تھا۔اخبار نے مزید کہا کہ حسن نصراللہ کے قتل کے دن لبنان میں قدس فورس کے ڈپٹی کمانڈر اپنی گاڑی میں ان کے ساتھ تھے اور قتل کے وقت وہ 30 میٹر زیر زمین تھے۔
فرانسیسی اخبار کے مطابق خیال کیا جاتا ہے کہ ایرانی ایجنٹ کی اس دراندازی نے اسرائیلیوں کو حملے کے وقت بہت درست طریقے سے مدد کی تاکہ بمباری کے وقت حارہ حریک کے رہائشی کمپلیکس میں نصر اللہ کی موجودگی کو یقینی بنایا جا سکے۔
حزب اللہ جسے ایران کی حمایت حاصل ہے اور غزہ کی پٹی کی جنگ میں حماس کی اتحادی ہے نے ہفتے کے روز تصدیق کی ہے کہ اس کے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ پارٹی کے گڑھ بیروت کے جنوبی علاقے الضاحیہ میں پر تشدد اسرائیلی حملے میں مارے گئے ہیں۔