لکھنؤ: ہولی اور جمعہ 14 مارچ کو ایک ساتھ پڑ رہے ہیں، اور اتر پردیش انتظامیہ اس بات کو یقینی بنانے کی پوری کوشش کر رہی ہے کہ تقریبات میں خلل نہ پڑے۔ جمعے اور ہولی کو ایک ساتھ ہونے کو مدنظر رکھتے ہوئے، اتر پردیش پولیس نے حفاظت کے وسیع انتظامات کیے ہیں۔ پولس اہلکاروں نے اتر پردیش کے کئی شہروں میں فلیگ مارچ کیا اور حساس علاقوں میں 60 سے زائد پی اے سی دستے تعینات کیے گئے ہیں۔ لکھنؤ سے بریلی، ایودھیا سے متھرا اور مظفر نگر سے مرادآباد تک 25 ایسے اضلاع ہیں جہاں پولس زیادہ چوکس ہے۔
حساس اضلاع میں پولیس اہلکار ڈیوٹی پر مامور ہیں۔
یوپی کے تمام حساس اضلاع میں پولیس اہلکاروں کو ڈیوٹی پر تعینات کیا گیا ہے۔ کہیں بھی ماحول خراب کرنے کی کوشش کرنے والوں سے سختی سے نمٹنے کی ہدایات بھی دی گئی ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اس بار ہولی کے دن جمعہ کی نماز بھی ادا کی جائے گی، اس لیے پوری احتیاط برتی جا رہی ہے۔ گڑبڑ پیدا کرنے والے عناصر پر نظر رکھنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔ پی اے سی کی 60 کمپنیاں حساس اضلاع میں تعینات کی گئی ہیں۔ کاشی، متھرا اور ایودھیا جیسے مذہبی مقامات پر بھی سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔ ہولی کے جلوس کے راستوں کی ڈرون کیمروں کی مدد سے نگرانی کی جائے گی۔
٭٭سوشل میڈیا پر نظر
ایک سینئر افسر نے بتایا کہ رمضان کے مہینے میں ہولی اور جمعہ کی نماز ایک ہی دن پڑنے کی وجہ سے پولیس سوشل میڈیا پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے، تاکہ کسی بھی قسم کے اشتعال انگیز مواد یا جعلی خبروں پر روک لگائی جا سکے۔ عہدیدار نے کہا کہ ہولیکا دہن جمعرات کی رات کو ہوگا اور جمعہ کو ہولی منائی جائے گی، اس لیے حکام کسی بھی طرح کے امن و امان کی خرابی کو روکنے کے لیے ایک جامع سیکورٹی پلان پر عمل پیرا ہیں۔ ڈی جی پی پرشانت کمار کی طرف سے جاری کردہ ہدایات پر عمل کرتے ہوئے حساس مقامات پر پولیس دستے تعینات کر دیے گئے ہیں۔