ممبئی:ایک اہم فیصلے میں، بامبے ہائی کورٹ کی ناگپور بنچ نے فہیم خان اور یوسف شیخ سمیت درخواست گزاروں کی جائیدادوں کو مسمار کرنے پر روک لگا دی ہے۔ ہائی کورٹ نے بے قصور جائیداد کے مالکان کو سماعت کا موقع دیے بغیر انہدامی کارروائی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ فہیم خان کی جائیداد پہلے ہی بغیر سماعت کے مسمار کر دی گئی تھی، جو عدالتی حکم سے عین قبل ہوئی۔عدالت نے حکومت اور میونسپل حکام کو اپنے جواب داخل کرنے کی ہدایت کی ہے اور کیس کی اگلی سماعت 15 اپریل کو ہوگی۔ اس فیصلے کے بعد شہر میں کھلبلی مچ گئی ہے، مقامی انتظامیہ کے اقدامات پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔
•••این ایم سی پر غیر قانونی طور پر مکان گرانے کا الزام
یوسف کے بھائی ایاز خان نے ناگپور میونسپل کارپوریشن (این ایم سی) پر ان کے گھر کو غیر قانونی طور پر گرانے کا الزام لگایا ہے۔ ایاز کا دعویٰ ہے کہ اس کے پاس تمام درست دستاویزات موجود ہیں اور مسماری انتقام کی بنا پر کی گئی۔ ان کا کہنا ہے کہ "یہ کارروائی بدلہ لینے کی نیت سے کی گئی ہے۔ ہمارا فسادات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ میں اس جائیداد کا مالک ہوں، جو 1970 سے ہمارے پاس ہے۔ ہم قانون کی پاسداری کرنے والے لوگ ہیں۔”
•••اہلکاروں نے چھٹی کا بہانہ بنا کر دستاویزات نہیں لیے
ایاز کا الزام ہے کہ انہیں غیر منصفانہ طور پر چھٹی والے دن کارپوریشن آفس جانے کے لیے کہا گیا تاکہ وہ دستاویزات جمع کرائیں۔ اہلکاروں نے خود چھٹی کا بہانہ بنا کر دستاویزات قبول کرنے سے انکار کر دیا اور یکطرفہ طور پر مسمار کرنے کا حکم جاری کر دیا۔
ہائی کورٹ میں سماعت کے بعد عدالت نے این ایم سی کو پھٹکار لگائی اور اس غیر قانونی انہدام کو روک دیا۔ اس غیر قانونی اقدام کی وجہ سے ایاز اور ان کے خاندان کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ اس کارروائی پر مقامی شہریوں میں شدید ناراضگی پائی جاتی ہے۔