یمن میں ایران کی حمایت یافتہ باغی حوثی ملیشیا کے سربراہ عبد الملک الحوثی کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت اسرائیل، امریکا اور برطانیہ کے ساتھ کھلی جنگ میں ہے۔ الحوثی نے باور کرایا کہ فلسطینیوں کی حمایت میں بحیرہ احمر میں بحری جہازوں کو نشانہ بنائے جانے کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔
اس سے قبل اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو حوثیوں کو خبردار کرتے ہوئے یہ کہہ چکے ہیں کہ اسرائیل کو نقصان پہنچانے والے کو "انتہائی بھاری قیمت چکانا پڑے گی”۔جمعرات کے روز ایک گھنٹے سے زیادہ جاری رہنے والے خطاب میں الحوثی نے کہا کہ "آج صبح الحدیدہ کی بندر گاہوں اور صنعاء میں دو پاور اسٹیشنوں پر حملوں سے اسرائیل کو نشانہ بنانے اور فلسطین کی نصرت سے پیچھے نہیں ہٹا جائے گا”۔ حوثیوں کے سربراہ نے ان حملوں میں 9 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی۔اس سے قبل اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے جمعرات کے روز حوثیوں کو خبردار کیا تھا کہ اسرائیل کو ضرر پہنچانے والوں کو "نہایت بھاری قیمت چکانا پڑے گی واضح رہے کہ سات اکتوبر 2023 کو غزہ میں جنگ چھڑنے کے بعد سے حوثی ملیشیا نے اسرائیل کی سمت میزائلوں اور ڈرون طیاروں کے ذریعے درجنوں حملے کیے۔ اس کے علاوہ غزہ کی معاونت کے لیے بحیر احمر میں درجنوں کارگو جہازوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔بعض مبصرین کے نزدیک لبنان میں حزب اللہ اور غزہ میں حماس کی صلاحیتوں کو بڑی حد تک ختم کرنے کے بعد اسرائیل اب حوثیوں پر حملوں کے لیے زیادہ مصمم ارادے کے ساتھ تیار ہو چکا ہے۔