ڈیرہ سچا سودا کے سربراہ گرمیت رام رحیم سنگھ ایک بار پھر جیل سے باہر ہے۔ اس بار بھی ڈیرہ سربراہ گرمیت رام رحیم سنگھ کے سامنے آنے پر کافی شور اور ہنگامہ ہوا ہے۔ اس کے پیچھے وجہ یہ ہے کہ ہریانہ میں ووٹنگ کی تاریخ (5 اکتوبر) قریب ہے۔ اس سے پہلے بھی ایسا کئی مواقع پر ہو چکا ہے جب ہریانہ، پنجاب یا راجستھان میں انتخابات ہوئے اور گرمیت رام رحیم سنگھ کو پیرول یا فرلو کے ذریعے جیل سے رہا کیا گیا۔
ایسے میں سوال ضرور اٹھتا ہے کہ ڈیرہ سربراہ کو انتخابات کے موقع پر جیل سے کیوں رہا کیا جاتا ہے؟ سوشل میڈیا، ٹی وی اور اخبارات میں اس بات کی کافی بحث ہو رہی ہے کہ ہریانہ میں ووٹنگ سے ٹھیک پہلے گرمیت رام رحیم سنگھ کیسے جیل سے باہر آیا۔
ہریانہ میں حکومت بنانے کا دعویٰ کرنے والی کانگریس نے گرمیت رام رحیم کو پیرول دینے کی مخالفت کی ہے اور اس معاملے میں الیکشن کمیشن کو خط لکھا ہے۔ کانگریس نے کہا ہے کہ رام رحیم انتخابات کو متاثر کر سکتے ہیں، اس لیے انہیں پیرول نہیں دیا جانا چاہیے۔ پیرول کے دوران، گرمیت رام رحیم سنگھ 20 دن تک باغپت، اتر پردیش میں رہے گا۔
گرمیت رام رحیم سنگھ اپنے آشرم کی دو خواتین شاگردوں کے ساتھ زیادتی کے جرم میں 20 سال قید کی سزا کاٹ رہا ہے۔ ان دنوں وہ ہریانہ کے روہتک کی سناریا جیل میں ہے۔ اسے 2017 میں سزا سنائی گئی تھی۔ اس کے علاوہ ڈیرہ سربراہ اور تین دیگر لوگوں کو 2019 میں ایک صحافی کے قتل میں بھی مجرم ٹھہرایا گیا تھا۔گرمیت رام رحیم سنگھ کے تازہ پیرول کے حوالے سے سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا انتخابات میں کوئی سیاسی پارٹی اس کا فائدہ اٹھا سکتی ہے؟ اس لئے کہ ڈیرہ سربراہ کی سیاسی حیثیت اور اثر و رسوخ ہے؟ ۔
*ڈیرہ نے بی جے پی کی حمایت کی ۔
ڈیرہ سچا سودا نے گزشتہ چند انتخابات میں بی جے پی کی حمایت کی ہے۔ 2014 کے اسمبلی انتخابات سے پہلے ہریانہ بی جے پی کے اس وقت کے ریاستی انچارج کیلاش وجے ورگیہ پارٹی کے 40 امیدواروں کے ساتھ ڈیرہ مکھی سے آشیرواد لینے سرسا گئے تھے۔ اس کے بعد بی جے پی کو کیمپ کی حمایت حاصل تھی۔ الیکشن جیتنے کے بعد بھی وجے ورگیہ اپنے 18 ایم ایل اے کے ساتھ گرمیت رام رحیم سنگھ کا شکریہ ادا کرنے گئے۔