وقف کے پاس کتنی زمین ہے؟
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، وقف کے پاس تقریباً 9.4 لاکھ ایکڑ اراضی ہے۔اگر ہم اس کا موازنہ وزارت دفاع اور ریلوے سے کریں تو یہ وقف اراضی کے معاملے میں انڈیا میں تیسرے نمبر پر ہے۔وزارت دفاع کے پاس 17.95 لاکھ ایکڑ اراضی ہے جبکہ ریلوے کے پاس تقریباً 12 لاکھ ایکڑ اراضی ہے۔اتنی زمین کا رقبہ کچھ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے زیادہ ہے اور کل رقبہ 9.14 لاکھ ایکڑ (3702 مربع کلومیٹر) ہے۔دارالحکومت دہلی کا کل رقبہ 3.66 لاکھ ایکڑ (1484 مربع کلومیٹر) ہے۔
دادرا نگر حویلی کا مرکزی علاقہ 1.21 لاکھ ایکڑ پر پھیلا ہوا ہے، جبکہ چندی گڑھ کا رقبہ تقریباً 28000 ایکڑ ہے
***کس ریاست میں کتنی وقف جائیدادیں ؟
وامسی پورٹل کے مطابق وقف کی 8,72,324 غیر منقولہ جائیدادوں کی نشاندہی کی گئی اور 16,713 منقولہ جائیدادوں کی نشاندہی کی گئی۔ ان میں سے 97 فیصد جائیدادیں صرف 15 ریاستوں میں ہیں۔
وامسی پورٹل کے مطابق، 58,890 پر تجاوزات ہیں، جبکہ 4,36,179 کے بارے میں سائٹ پر کوئی معلومات دستیاب نہیں ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ 13,000 جائیدادوں پر قانونی چارہ جوئی جاری ہے۔اس پورٹل کے مطابق کل وقف املاک میں سے صرف 39 فیصد بغیر کسی تنازع کے ہیں۔
دہلی میں، تقریباً 123 وقف املاک کو مرکزی حکومت نے اپنے قبضے میں لے لیا تھا، جنھیں یو پی اے حکومت نے وقف کو واپس کر دیا تھا۔ اس حوالے سے تنازع جاری ہے۔نو فروری 2022 کے اقلیتی امور کی وزارت کے اعداد و شمار کے مطابق اتر پردیش میں تقریباً 2,15,000 وقف جائیدادیں تھیں، جب کہ مغربی بنگال میں تقریباً 80,480 وقف جائیدادیں، آندھرا پردیش میں 10,708، گجرات میں 30,881 جائیدادیں ہیں۔ بہار میں اس کی تقریباً 8,600 جائیدادیں ہیں۔تاہم 2025 میں ان اعداد و شمار میں اضافہ ہوا ہے۔ اب صرف اتر پردیش میں 2,32,000 وقف جائیدادیں ہیں۔موجودہ اعداد و شمار کے مطابق، سب سے زیادہ وقف جائیداد قبرستانوں کے نام پر رجسٹرڈ ہے، جو تقریباً ڈیڑھ لاکھ ہے۔ مساجد کے 1.19 لاکھ نام ہیں۔ امام بارگاہ کے نام پر 17 ہزار اور مدارس کے نام پر 14 ہزار جائیدادیں ہیں۔ قریباً 34 ہزار مقبرے اور درگاہیں ہیں۔
تقریباً 1 لاکھ 13 ہزار جائیدادیں اور کاروباری اہمیت کے 92 ہزار مکانات ہیں۔ جبکہ تقریباً 1 لاکھ 40,000 جائیدادیں زرعی اراضی ہیں۔وقف اراضی کے معاملے پر وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا تھا کہ ’1913 سے 2013 تک، وقف بورڈ کی کل زمین 18 لاکھ ایکڑ تھی، جس میں 2013 سے 2025 کے درمیان 21 لاکھ ایکڑ کا اضافہ ہوا ہے۔‘’اس 39 لاکھ ایکڑ اراضی میں سے 21 لاکھ ایکڑ زمین 2013 کے بعد کی ہے۔ لیز پر دی گئی جائیدادیں 20 ہزار تھیں لیکن ریکارڈ کے مطابق 2025 میں یہ جائیدادیں صفر ہو گئیں۔ یہ جائیدادیں فروخت ہو گئیں