بنگلہ دیش میں ہندوؤں کے خلاف مظالم کے درمیان راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے پبلسٹی چیف سنیل امبیکر نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مرکزی حکومت سے سخت کارروائی کرنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بات چیت کے ذریعہ مسئلہ حل نہیں کیا جاسکتا تو مرکز کو دوسرے راستوں پر غور کرنا چاہئے۔ناگپور میں ‘سکل ہندو سماج’ کی طرف سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امبیکر نے کہا، "مرکز کو اس معاملے پر زیادہ سنجیدگی سے کام کرنا چاہیے اور ٹھوس قدم اٹھانا چاہیے۔ مجھے امید ہے کہ یہ مسئلہ بات چیت کے ذریعے حل ہو سکتا ہے، لیکن اگر بات چیت ناکام ہو جاتی ہے، تو ہم اس مسئلے کو حل کر سکتے ہیں۔ کوئی اور حل تلاش کرنے کے لیے۔”
‘دینک ہندوستان’ کے مطابق امبیکر نے کہا کہ بنگلہ دیش میں ہندو برادری پر جو مظالم ڈھائے جا رہے ہیں وہ اس وقت مغلیہ دور کی یاد تازہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، "ہمارے مندروں کو جلایا جا رہا ہے، انہیں لوٹا جا رہا ہے، خواتین پر تشدد ہو رہا ہے، یہ سب دیکھ کر ہر ہندو کو غصہ آنا چاہیے، صرف ان واقعات کی مذمت کرنا اور مشتعل ہونا کافی نہیں ہے، ہمیں صرف غصہ نہیں آنا چاہیے۔ غم و غصہ سے نکل کر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔” آر ایس ایس لیڈر نے یہ بھی کہا کہ بنگلہ دیش میں ہونے والے تشدد کا مقصد ہندو برادری کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ "صرف بنگلہ دیش، پاکستان ہی نہیں، بنگلہ دیش میں بھی ہندوؤں پر حملے ہو رہے ہیں، ہم ہندوؤں کے خلاف مظالم برداشت نہیں کریں گے، اگر ہم نے اس پر کچھ نہیں کیا تو ہماری آنے والی نسلیں ہماری خاموشی پر سوال اٹھائیں گی۔”