دہلی میں اسمبلی انتخابات کے اعلان سے پہلے عام آدمی پارٹی کی حکومت مسلسل بڑے اعلانات کر رہی ہے۔ پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال نے پیر کو اعلان کیا کہ اگر عام آدمی پارٹی حکومت بناتی ہے تو مندر کے پجاریوں اور گرودوارہ کے گرنتھیوں کو ہر ماہ 18,000 روپے ملیں گے۔ لیکن سوال یہ پیدا ہو رہا ہے کہ کیا کیجریوال کے اس اعلان کا دہلی میں جاری اماموں کے احتجاج سے کوئی تعلق ہے؟
واضح رہے کہ پچھلے کچھ دنوں سے دہلی وقف بورڈ کے امام کیجریوال کے گھر کے باہر احتجاج کر رہے ہیں۔ اماموں کا کہنا ہے کہ انہیں گزشتہ 17 ماہ سے تنخواہیں نہیں ملی ہیں۔ وہ تنخواہ کے سلسلے میں دہلی حکومت کے کئی افسروں اور لیڈروں سے مسلسل ملاقات کر چکے ہیں لیکن حکومت ان کے مطالبات پر توجہ نہیں دے رہی ہے۔
ٹی وی چینلز اور سوشل میڈیا پر جیسے ہی اماموں کی تنخواہ کا مسئلہ اٹھایا گیا،تو اس پر بحث کا ایک دور شروع ہوگیا۔ یاد رہے کہ بی جے پی کے رہنما اکثر عام آدمی پارٹی اور اروند کیجریوال سے سوال کرتے ہیں کہ اگر وہ اماموں کو تنخواہ دیتے ہیں تو دہلی کے پجاریوں اور گرنتھیوں کو تنخواہ کیوں نہیں دیتے؟ کیجریوال پر یقینی طور پر اس سلسلے میں دباؤ تھا۔ اس کے بعد کیجریوال آگے آئے اور پجاریوں اور گرنتھیوں کے لیے 18000 روپے ماہانہ اعزازیہ دینے کا اعلان کیا۔
یہ یاد دلانے کی ضرورت ہے کہ اروند کیجریوال سنجیونی یوجنا اور مکھیہ منتری مہیلا سمان یوجنا کو لے کر پہلے ہی مشکل میں ہیں۔ کیجریوال نے ان دونوں اسکیموں کا اعلان کیا تھا لیکن خود دہلی حکومت کے محکموں نے اخبارات میں اشتہار جاری کیا کہ حکومت کی طرف سے ایسی کوئی اسکیم نہیں بتائی گئی ہے اور دہلی کے لوگ ایسی اسکیموں کا شکار نہیں ہوتے ہیں۔ مکھیہ منتری مہیلا سمان یوجنا کے ذریعے خواتین کو ہر ماہ 2100 روپے دیے جاتے تھے، جب کہ سنجیونی یوجنا کے تحت دہلی کے تمام اسپتالوں میں 60 سال سے زیادہ عمر کے بزرگوں کا مفت علاج کرانے کا وعدہ کیا گیا تھا۔
اخبارات میں اشتہار کے بعد دہلی بی جے پی نے کہا تھا کہ بغیر اطلاع کے اسکیموں کا اعلان کرکے دہلی کی AAP حکومت اور کیجریوال عوام بالخصوص خواتین اور بزرگوں کو گمراہ کررہے ہیں۔ اس کے بعد کیجریوال اور وزیر اعلیٰ آتشی نے کہا تھا کہ بی جے پی ان کی حکومت کے کام کو لگاتار روک رہی ہے۔