گزشتہ ماہ شام میں بشارالاسد حکومت کا دھڑن تختہ ہونے کے سے اب تک کی سب سے بڑی سفارتی پیش رفت ہوئی ہے۔ فرانس کے وزیرِخارجہ ژاں نوئل بیرو اور جرمنی کی وزیرِخارجہ اینالینا بوئربوک شام کا دورے میں نئے لیڈر احمد الشرع سے ملاقات کریں گے۔دونوں وزرائے خارجہ شام کے دارالحکومت دمشق پہنچ چکے ہیں۔ شام میں فرانس کا سفارت خانہ 2012 میں بند کردیا گیا تھا۔ اب سفارت خانہ دوبارہ کھلا ہے تو ژاں نوئل بیرو نے سفارت خانے کے مقامی عملے سے ملاقات کی ہے۔گزشتہ ماہ بشار حکومت کے ختم کیے جانے کے بعد سے اب تک یہ نئی انتظامیہ اور یورپ کے درمیاں بلند ترین سطح کا رابطہ ہے۔ ہیئت تحریرالشام کے لیڈر سے جرمن اور فرانسیسی وزرائے خارجہ کی ملاقات یورپی یونین کی طرف سے ہونے والی ملاقات کہلائے گی۔
جرمن وزیرِخارجہ اینالینا بوئربوک کا کہنا ہے کہ شام کی نئی حکومت سے رابطہ اس بات کی دلیل ہے کہ شام میں ہونے والی نئی سیاسی ابتدا کو قبول کرلیا گیا ہے۔ اب شام اور یورپ کے درمیان تعلقات کا ایک نیا دور شروع ہوگا۔ جرمن وزارتِ خارجہ کے جاری کردی بیان کے مطابق اینالینا بوئربوک کا کہنا ہے کہ جرمنی چاہتا ہے کہ دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑا کرنے میں شام کی بھرپور مدد کی جائے اور اُسے ناکام ریاست ہونے سے بچایا جائے۔ جرمن حکومت شام کی حدود میں تمام شہریوں کی سلامتی یقینی بنانے کے حوالے سے بھرپور معاونت کرے گی