ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایران پر ایک اور حملے کا امکان رد نہیں کرسکتے، ہم اس کے لیے تیار بھی ہیں بلکہ پہلے سے کہیں زیادہ تیار ہیں۔
ان خیالات کا اظہار عباس عراقچی نے روسی میڈیا کو ایک انٹرویو میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایران جنگ کا خیرمقدم نہیں کرتا بلکہ اس کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ جنگ سے بچاؤ کا بہترین راستہ جنگ کے لیے تیار ہونا ہے، ہم ماضی کی جارحیت کے نقصانات کو بھر چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر وہ ماضی کا ناکام تجربہ دُہرانا چاہتے ہیں تو انہیں کوئی بہتر نتیجہ حاصل نہیں ہوگا۔امریکی میڈیا کے مطابق اسرائیل کو یقین ہے کہ ایران بیلسٹک میزائل پروگرام تیار کر رہا ہے، اسرائیل ایران پر دوبارہ حملے کے لیے امریکا سے بات کرنا چاہتا ہے۔امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم آئندہ ماہ صدر ٹرمپ سے ملاقات میں ایران پر حملے سے متعلق بات کرسکتے ہیں
دریں اثنا اسرائیلی آرمی چیف کا کہنا ہے کہ اُن کی فوج کسی بھی وقت اپنے دشمنوں کے خلاف حملہ کرسکتی ہے ـ آرمی چیف ایال زمیر نے اپنے بیان میں کہا کہ 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل کی حماس کے ساتھ جنگ شروع ہوئی لیکن بعد میں یمن اور ایران سمیت دیگر بھی اس میں شامل ہیں انہوں نے ایران پر الزام لگایا کہ اس نے اسرائیل کے خلاف کچھ لوگوں کو مالی اور عسکری مدد فراہم کی اور اسرائیل کو تباہ کرنے کے منصوبوں کے پیچھے کھڑا رہا











