نئی دہلی :
شمال مشرقی دہلی میں گزشتہ سال 2020 فروری میں ہوئے فساد کے وقت کروال نگر کے ایس ایچ او رہے اے سی پی سنجیو کمار کا ڈمونیشن کر دیا گیا ہے ۔ سنجے کو ڈمونیٹ کر کے پھر سے انسپکٹر بنایا گیا ہے ۔ پولیس ہیڈ کوارٹر سے ملی سفارش پر لیفٹیننٹ گورنر نے مہر لگائی جسے وزارت داخلہ نے ہری جھنڈی دے دی ۔ سنجے کمار اے ایس پی آپریشنز شاہدرہ کے عہدے پر فائز ہے ۔ نئے حکم کے بعد سنجے کمار فی الحال چھوٹی پر چلے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ فروری 2020 میں شمال مشرقی دہلی میں ہوئے فساد کے دوران کراول نگر کے ایس ایچ او رہے سنجے کمار پر الزام ہے کہ شیو وہار علاقے میں ہوئے تشدد کے ایک معاملے میں داخل ایک چارج شیٹ میں ایک ہی شخص کا نام متاثرہ اور ملزم دونوں میں شامل کردیا گیا تھا۔ فساد کے دوران شیو وہار کے حاجی ہاشم نے اپنا گھر جلنے کی پولیس کو شکایت دی تھی ۔ چارج شیٹ میں ہاشم کا نام متاثرہ اور ملز م دونوں کے طور پر درج کردیا گیا تھا۔
بتادیں کہ 23 فروری سے 26 فروری 2020 کے درمیان ہوئے دہلی فساد میں 53 لوگوں کی موت ہوگئی تھی۔ 13 جولائی کو ہائی کورٹ میں دائر دہلی پولیس کے حلف نامہ کے مطابق مارے گئے لوگوں میں 40 مسلمان اور 13 ہندو تھے، دہلی شمال مشرقی فساد کی جانچ کورٹ کی دہلیز پر ہے ۔ 23 فروری 2020 کو ہوئے ان فساد میں 581 لوگ زخمی ہوئے تھے ۔ 24 اور 25 فروری کو شما ل مشرقی دہلی میں تشدد کرنے والو ں نے جم کرتباہی مچائی تھی۔ تشدد کے ان معاملے میں کل 755 ایف آئی آر درج کی گئی تھیں۔ ان میں تمام شکایتیں شامل ہیں۔