اسرائیل نے ایران پر جوابی حملوں کا آغاز کر دیا، ایران کے دارالحکومت تہران میں کئی دھماکے سنے گئے۔ ایران کے سرکاری میڈیا نے تہران میں دھماکوں کی تصدیق کر دی۔
اسرائیل نے ایران میزائل حملوں کے بعد جوابی کارروائی کرتے ہوئے ایران پر دیررات میزائل حملے کئے ہیں جس کے بعد کئی دھماکے سنے گئے بتایا جاتا ہے کہ اس نے دفاعی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے خبر کے مطابق خمینی ائیر پورٹ کو بند کرنے کے ساتھ ہی طیاروں کی آمدورفت بند کردی گئی ہے ـقیاس آرائیوں کا بازار گرم ہے
ایرانی میڈیا کے مطابق ایرانی دارالحکومت کے مغرب میں پانچ دھماکے سنے گئے ہیں اس کے علاوہ تہران کے خمینی ایئرپورٹ پر بھی دھماکوں کی آواز سنی گئی ہے۔
ادھر شامی میڈیا کا کہنا ہے کہ دمشق اور حمص میں بھی کئی دھماکے سنے گئے ہیں جبکہ شامی فضائیہ میزائلوں کو ناکام بنانے میں مصروف عمل ہے اس کے علاوہ عراقی شہروں دیالہ اور صلاح الدین میں بھی دھماکوں کی آواز سنی گئی ہے۔اسرائیلی فوجی حکام کے مطابق تہران حکومت کی طرف سے اسرائیل پر حملوں کے جواب میں ایران کے کئی علاقوں میں فوجی مقامات کو میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا۔ کئی عمارتوں میں آگ لگ گئی جن میں سے ایک عمارت سے 10افراد کو نکال لیا گیا۔ایرانی حکام کے مطابق تہران میں دھماکے فضائی دفاعی نظام کی سرگرمیوں کے باعث ہیں، مہر آباد اور امام خمینی ایئرپورٹس پر صورتحال معمول کے مطابق ہے۔
دوسری جانب امریکہ نے ایران پر اسرائیلی حملوں سے لاتعلقی کا اعلان کر دیا، وائٹ ہاؤس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے ایران پر حملوں میں امریکہ حصہ نہیں لے رہا۔امریکہ نے اسرائیل کے ایران پر حملوں کو تل ابیب کے حق دفاع قرار دے کر ان کی تصدیق کی ہے۔
امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ حملوں میں ایٹمی یا تیل تنصیبات کو نشانہ نہیں بنایا جا رہا۔ اسرائیل کی توجہ فوجی اہداف پر ہے۔اسرائیلی حکام نے ایران پر حملوں کی تصدیق کردی ہے۔اسرائیلی فوج کے مطابق ایران میں پاسداران انقلاب کے ٹھکانوں پر حملہ کیا، اسرائیل پر حملوں کے جواب میں ایران میں فوجی اہداف پر حملے کیے