بدھ کے روز سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے بتایا ہے کہ اسرائیلی فوج جنوبی شام میں درعا کے دیہ علاقوں میں نو کلومیٹر گہرائی میں داخل ہو گئی ہے۔شام کی صورت حال پر نظر رکھنے والی ہیومن رائٹس آبزرویٹری نے کہا کہ "اسرائیلی فوج شام اور اردن کی سرحد کے قریب واقع گاؤں کویا اور تاریخی الوحدہ ڈیم میں داخل ہوگئی ہے۔ اسرائیلی فوج نے علاقے کے رہائشیوں کو ہتھیار ڈالنے کی وارننگ دی گئی ہے۔لندن میں قائم آبزرویٹری نے آج ایک پریس بیان میں کہا کہ "اسرائیلی فوج قنیطرہ اور درعا گورنریوں کے درمیان انتظامی سرحد پر واقع گاؤں صیدا کے آس پاس کی 74ویں بٹالین میں داخل ہوئیں، جو کہ جنوبی علاقے میں ایک نئی پیش رفت کی نمائندگی کرتی .
آبزرویٹری کے مطابق "یہ فوجی اقدام مقبوضہ گولان کے ساتھ شامی سرحد پر بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں کیا گیا ہے”۔قبل ازیں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا تھا کہ اسرائیلی افواج شام کی سرحد پر بفر زون میں رہیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج جبل الشیخ چوٹی پر موجود رہے گی۔نیتن یاہو نے یہ بیانات کل منگل کو پہاڑ کی چوٹی سے دیے جو خطے کی سب سے اونچی چوٹی اور شام کی سرحد پر واقع ہےنیتن یاہو کے دفتر نے انکشاف کیا کہ اس نے شامی گولان میں ماؤنٹ ہرمون پر ایک سکیورٹی میٹنگ کی۔ اسرائیل نے اقوام متحدہ کے زیر نگرانی ایک بفر زون کا کنٹرول سنبھال لیا جو اسرائیلی اور شامی فوج کے درمیان ایک خالی علاقہ تھا.