اسرائیل نے بیروت پر فضائی حملے میں حزب اللہ کے متوقع سربراہ ہاشم صفی الدین کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے۔اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ لبنان کے دارالحکومت بیروت پر اسرائیلی فضائیہ نے بمباری کی ہے۔ حملے کا نشانہ حزب اللہ کے سینئررہنما ہاشم صفی الدین تھے، ہاشم صفی الدین حزب اللہ کے متوقع سیکرٹری جنرل تھے۔
رپورٹ کے مطابق ایسی اطلاعات تھیں کہ حزب اللہ کے شہید سیکرٹری جنرل سید حسن نصراللہ کی جگہ ان کے قریبی عزیز ہاشم صفی الدین کویہ منصب دیا جائے گا۔حزب اللہ نے تاحال اسرائیلی دعویٰ کی تصدیق یا تردید نہیں کی تاہم ائیرپورٹ کے قریب دھماکے سنے گئے اور دھوئیں کے بادل میلوں دور تک دکھائی دیے۔
اسرائیل نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ اس نے لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کیلئے ہتھیار تیار کرنیوالے رہنما محمد یوسف انیسی کو بھی شہید کردیا ہے۔
اس سے پہلے لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے جھڑپوں میں اسرائیل کے 17 فوجی ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔حزب اللہ کا کہنا تھا کہ سرحدی قصبے مرعون الراس میں دراندازی کی کوشش کرنے والے اسرائیلی فوجیوں کو بم کا نشانہ بنایا گیا۔ تاہم اسرائیلی حکومت نے فی الحال ایک فوجی ہلاک ہونے کی تصدیق کی ہے۔
ادھر اسرائیل کی لبنان کے مختلف علاقوں پر بمباری جاری ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حملوں میں 37 لبنانی شہری جاں بحق جبکہ 151 زخمی ہوچکے ہیں۔
دوسری جانب مغربی کنارے پر اسرائیل نے پناہ گزین کیمپ پر حملہ کیا جس میں 16 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی کردیے گئے۔اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ طولکرم پر حملے میں حماس رہنما یاسر عبدالراق مارے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ اسرائیلی طیاروں نے جمعرات کی صبح بیروت میں کل 17 حملے کیے جس میں سے ایک حملے میں 9 افراد کی ہلاکت ہوئی جبکہ باقی حملوں میں متعدد افراد زخمی ہوئے۔الجزیرہ کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسرائیلی طیاروں نے جس عمارت کو نشانہ بنایا وہ لبنانی پارلیمنٹ، وزیراعظم کی رہائش گاہ اور اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر سے زیادہ دور نہیں جبکہ حملے کے بعد عمارت میں آگ لگ گئی۔