نئی دہلی – جماعت اسلامی ہند کے نائب امیر ملک معتصم خان نے حال ہی میں ختم ہونے والے دہلی اسمبلی انتخابات کے نتائج پر اپنی تنظیم کے موقف کا اظہار کرتے ہوئے، عام آدمی پارٹی کے طرز حکمرانی پر تنقید کی اور امید ظاہر کی کہ عوام کا مینڈیٹ حاصل کرنے والی بی جے پی دہلی کو ایک ماڈل سٹی بنائے گی۔
میڈیا کو دیے گیے ایک بیان میں، مسٹر خان نے AAP حکومت پرسخت تنقید کی، جس نے ایک دہائی سے زیادہ عرصے تک دہلی پر حکومت کی، یہ کہتے ہوئے کہ وہ سماجی انصاف اور مذہبی اقلیتوں کے حقوق جیسے اہم مسائل پر واضح نظریاتی موقف پیش کرنے میں ناکام رہی ہے۔ انہوں نے اپنے موقف کی وضاحت میں کہا کہ پارٹی کئی اہم مواقع پر خاموش رہی جب دہلی کے شہریوں بالخصوص مسلم کمیونٹی کے آئینی حقوق خطرے میں تھے۔
"دو میعادوں کے لئے اقتدار میں رہنے کے باوجود، AAP نے عوام کومستقل اعتماد فراہم نہیں کیا۔ اگرچہ فلاحی اسکیموں اور سبسڈیز نے اپنا کردار ضرور ادا کیا، لیکن وہ لوگوں کی اہم ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ناکافی تھیں،” ملک معتصم خان نے کہا۔ "اے اے پی حکومت پینے کے صاف پانی، ماحول کو بہتر بنانے، صفائی، کچرے کے انتظام، خواتین کی حفاظت، اور کچی آبادیوں کے لیے رہائش سے متعلق وعدوں کو پورا کرنے میں بھی ناکام رہی۔ مزید برآں، مسلم اکثریتی علاقوں میں ترقیاتی اقدامات کے امتیازی نفاذ نے پارٹی کے زوال میں اپنا حصہ ڈالا،” ۔مسٹر خان نے مزید کہا کہ واضح سیاسی وژن اور نظریاتی موقف کا فقدان AAP کے انتخابی نقصان کا ایک اہم عنصر تھا، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ کوئی بھی سیاسی پارٹی ان بنیادی عناصر کے بغیر طویل مدت میں خود کو برقرار نہیں رکھ سکتی۔ انہوں نے انڈیا اتحاد کی ناکامی کی طرف بھی اشارہ کیا، جس میں AAP اور کانگریس شامل ہیں، ایک مربوط انتخابی حکمت عملی بنانے میں ناکامی ، ایک ایسی غلطی جس کا انتخابی نتائج پر نمایاں اثر پڑا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اگر مستقبل میں اتحادوں کو کامیاب ہونا ہے تو ان کی بنیاد قلیل مدتی انتخابی گٹھ جوڑ کی بجائے طویل المدتی اتحاد پر ہونی چاہیے۔
مستقبل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ، نائب امیر جماعت نے نئی حکومت سے بہت زیادہ امیدیں ظاہر کیں، اور مختلف پہلوؤں سے دہلی کو ایک ماڈل سٹی بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ "دہلی، ملک کی راجدھانی کے طور پر، بے پناہ صلاحیت رکھتی ہے۔ نئی حکومت کو ماحولیات، بنیادی ڈھانچے اور سب سے اہم خواتین کی حفاظت پر توجہ دینی چاہیے۔