منگل کی شام جامعہ ملیہ اسلامیہ میں کشیدگی پیدا کرنے کی کوشش کی گئی۔ دیوالی کے پروگرام کا اہتمام راشٹریہ کلا منچ نے کیا تھا، جو کہ بی جے پی-آر ایس ایس سے منسلک اے بی وی پی (اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد) سے وابستہ ہے۔ اس میں بیرونی سماج دشمن عناصر کو بھی مدعو کیا گیا تھا۔ جامعہ میں مسلم طلبہ کی تعداد زیادہ ہے۔ ان کے درمیان باہر سے آنے والے سماج دشمن عناصر نے نعرے لگائے اور لڑکیوں کو دھکے مارے۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر صورتحال پر قابو پالیا اور لاٹھی چارج کرکے معاملہ پر قابو پالیا۔
جیوترمے 2024′ کے عنوان سے منعقدہ تقریب میں کیمپس کے باہر سے لوگوں نے شرکت کی، بشمول آر ایس ایس اور اے بی وی پی کے سینئر لیڈران۔ طالبات نے الزام لگایا کہ لاٹھی چارج کے دوران طالبات کے ساتھ بدسلوکی پر اعتراض کرنے والوں کو نشانہ بنایا گیا۔ طلباء نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اس تقریب میں شرکت کرنے والے جامعہ کے طلباء نہیں تھے۔ جامعہ انتظامیہ کی جانب سے منتظمین کو پروگرام کے لیے دیا گیا وقت ختم ہونے کے بعد بھی منتظمین نے پنڈال خالی کرنے سے انکار کر دیا۔
واقعہ کی ایک ویڈیو میں مبینہ طور پر لوگوں کے ایک گروپ کو جامعہ کیمپس میں دیوالی کی تقریبات کے دوران نعرے لگاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ سوشل میڈیا پر دیگر کلپس میں، اے بی وی پی کے کارکنوں نے دعویٰ کیا کہ طلباء کے ایک گروپ نے دیوالی کی تقریبات میں خلل ڈالا اور ‘فلسطین زندہ باد’ کے نعرے لگائے۔
انڈین ایکسپریس نے ڈپٹی کمشنر آف پولیس ساؤتھ ایسٹ روی کمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا – "یہ واقعہ منگل کی شام 7:30-8 بجے کے قریب گیٹ 7 کے قریب پیش آیا۔ اے بی وی پی سے تعلق رکھنے والے طلبا کا ایک گروپ دیوالی کے لیے چراغ جلا رہا تھا اور رنگولی بنا رہا تھا، جس سے طلبہ کا ایک اور گروپ ناراض ہو گیا۔ ایک اور گروہ نے سجاوٹ کو توڑ دیا، جس سے ہاتھا پائی ہوئی۔ دونوں طرف سے نعرے بازی جاری رہی۔
اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا (ایس ایف آئی)، برادرانہ تحریک اور کانگریس کی اسٹوڈنٹ ونگ این ایس یو آئی کی جے ایم آئی یونٹ نے ہندوتوا اسٹوڈنٹ ونگ اے بی وی پی کی سرگرمیوں کی مذمت کی اور اس پر کیمپس میں امن کو خراب کرنے کا الزام لگایا۔ برادرانہ تحریک اور SFI نے تقریب کی اجازت دینے پر یونیورسٹی انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ جس کی وجہ سے یہ صورتحال پیدا ہوئی۔
وہیں بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری دشینت کمار گوتم نے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں دیوالی پروگرام کے دوران ہونے والے ہنگامے پر ردعمل ظاہر کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ ٹکڑے ٹکڑے گینگ اپنی سرگرمیاں انجام دے رہا ہے۔ یہ لوگ ایک مسئلہ بن رہے ہیں۔