تمل ناڈو میں زبان کا تنازعہ گہرا ہوتا جارہا ہےـ مرکز کی زبان کی پالیسی کے رویہ پر اسٹالن نے کہا ہے کہ ایل کے جی کے طالب علم کو پی ایچ ڈی ہولڈر کو لیکچر نہیں دینا چاہیے۔ ان کا یہ بیان ایسے وقت آیا ہے جب مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ تمل ناڈو میں ہیں اور ان پر تین زبانوں کی پالیسی پر تنازع کے درمیان تمل ناڈو میں ہندی کو مبینہ طور پر تھوپنے کا الزام لگایا جا رہا ہے۔ دریں اثنا، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے سوال کیا اسٹالن حکومت تمل میں میڈیکل اور انجینئرنگ کورس کیوں نہیں شروع کر رہی ہے۔
درحقیقت، تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے درمیان ہندی اور قومی تعلیمی پالیسی یعنی این ای پی کو لے کر ایک گرما گرم بحث چھڑ گئی ہے۔ جب اسٹالن نے مرکز پر ہندی کو غیر ہندی بولنے والوں پر مسلط کرنے کا الزام لگایا تو امیت شاہ نے جوابی حملہ کیا اور ڈی ایم کے حکومت سے تمل میں میڈیکل اور انجینئرنگ کورس شروع کرنے کا مطالبہ کیا۔ یہ تنازعہ تمل ناڈو کی لسانی شناخت اور مرکز کی پالیسیوں کے درمیان تنازعہ کو نمایاں کرتا ہے۔
تنازعہ اس وقت بڑھ گیا جب جمعرات کو اسٹالن نے مرکزی حکومت پر حملہ کیا اور کہا کہ این ای پی کے ذریعے ہندی کو مسلط کیا جا رہا ہے، جو تمل ناڈو کی لسانی شناخت کے لیے خطرہ ہے۔ انہوں نے مرکزی وزیر تعلیم کے حالیہ بیانات کو اشتعال انگیز قرار دیا۔ اسٹالن نے کہا، ‘ہم اپنا کام کر رہے تھے، لیکن وزیر تعلیم نے ہمیں اکسایا۔ اپنی حدود کو بھول کر اس نے پوری ریاست کو ہندی قبول کرنے کی دھمکی دی۔ اب انہیں اس کا خمیازہ بھگتنا پڑ رہا ہے۔
••• ‘تھری لینگویج پالیسی سرکس‘
انہوں نے بی جے پی کی تین زبانوں کی پالیسی کو سرکس قرار دیتے ہوئے کہا کہ تمل ناڈو میں یہ مضحکہ خیز بن گئی ہے۔ اسٹالن نے چیلنج کیا، ‘2026 کے اسمبلی انتخابات میں اس کو اپنا اہم مسئلہ بنائیں اور دیکھیں کہ ہندی کے نفاذ پر ریفرنڈم کیا کہتا ہے۔’ ان کا دعویٰ ہے کہ تمل ناڈو نے تمل اور انگریزی کی دوہری زبان کی پالیسی کے ساتھ وہ حاصل کر لیا ہے جو NEP 2030 تک کرنا چاہتا ہے۔ اس نے طنز کیا، ‘یہ ایسا ہے جیسے کوئی ایل کے جی کا طالب علم پی ایچ ڈی ہولڈر کو لیکچر دے رہا ہو۔’
تاریخی واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے اسٹالن نے کہا کہ تمل ناڈو نے ہندی کو مسلط کرنے کی ہر کوشش کو ناکام بنایا ہے۔ انہوں نے کہا، ‘جن لوگوں نے ہندی کو مسلط کرنے کی کوشش کی وہ یا تو ہار گئے یا بعد میں ڈی ایم کے میں شامل ہو گئے۔ تمل ناڈو برطانوی استعمار کی جگہ ہندی استعمار کو برداشت نہیں کرے گا۔