سنبھل میں پولیس کے اعلیٰ حکام کی طرف سے بار بار یقین دہانی کے باوجود کہ تشدد میں ملوث افراد کے خلاف ہی کارروائی کی جائے گی، کئی خاندان علاقہ چھوڑ چکے ہیں ـ انڈین ایکسپریس کے منیش ساہو کی چشم کشا رپورٹ سنبھل میں 3 مہینے پہلے تشدد ہوا تھا اور اس کا اثر اب بھی موجود ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ سنبھل کی شاہی جامع مسجد کے قریب سولہویں صدی کی مسجد کے سروے کے موقع پر پرتشدد واقعات کے تین ماہ بعد، تقریباً 1,000 گھروں پر تالے لٹکے ہوئے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ مقامی باشندے گرفتاری یا انتقامی کارروائی کے خوف سے نقل مکانی کرگئے ہیں۔ پولیس کے اعلیٰ حکام کی جانب سے بار بار یقین دہانی کے باوجود کہ تشدد میں ملوث افراد کے خلاف ہی کارروائی کی جائے گی، کئی خاندان علاقہ چھوڑ چکے ہیں۔ کارروائی کے خوف سے، کچھ مقامی لوگوں نے اپنے مقفل مکانات کے باہر خط بھی لگا دیے ہیں، جن میں بتایا گیا ہے کہ وہ وہاں کیوں نہیں ہیں۔ ایک رہائشی اپنے خاندان کے ایک فرد کی ریڈیولوجی رپورٹ دکھا رہا ہے، جس میں نوٹ ہے کہ وہ کینسر کے علاج کے لیے دہلی گیا ہےایک اور نے بتایا کہ مکان کے عوض بینک سے قرض لیا گیا ہے۔ سنبھل کے پولیس سپرنٹنڈنٹ کرشنا کمار نے کہا، "تقریباً 1,000 گھر بند ہیں کیونکہ مکین واپس نہیں آئے ہیں۔ ہم مسلسل یقین دلا رہے ہیں کہ بے گناہ لوگوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی۔ اسے کچھ مقامی لوگوں کی طرف سے ان کے گھروں کے باہر چسپاں کیے گئے خطوط کا علم ہے۔ بند گھر ہند پورہ، کوٹ گڑوی، نخاسہ اور دیپا سرائے جیسے علاقوں میں ہیں۔ "پولیس کو شبہ ہے کہ زیادہ تر باشندے دہلی منتقل ہو گئے ہیں ـاس کی تصدیق کے لیے وہاں ایک ٹیم بھیجی گئی ہے۔”
دریں اثنا، اتر پردیش حکومت تشدد کی وجہ سے سرکاری املاک کو پہنچنے والے نقصان کی قیمت کا اندازہ لگا رہی ہے۔
ایک سینئر افسر نے بتایا کہ چارج شیٹ داخل ہونے کے بعد، ممکنہ طور پر اگلے ہفتے، نقصان کی تلافی کے لیے ملزمان کو نوٹس بھیجے جائیں گے۔
سنبھل پولیس نے اب تک 76 لوگوں کو گرفتار کیا ہے، تازہ ترین گرفتاری 12 فروری کو ہوئی تھی۔ تمام گرفتار ملزمان مراد آباد جیل میں ہیں۔ سنبھل کے ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس شریش چندرا نے کہا، ’’ہم جلد ہی چارج شیٹ داخل کریں گے۔‘‘
***پولیس کو 86 افراد کی تلاش۔
سنبھل پولیس 86 لوگوں کی تلاش کر رہی ہے، جن کی تحقیقات کے دوران ملوث ہونے کا پتہ چلا ہے اور اب تک 21 کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ حاصل کر چکے ہیں۔ پولیس نے مطلوب ملزمان کے بارے میں اطلاع دینے پر انعامات کا اعلان کر دیا ہے اور ان کی گرفتاری کے لیے چھاپے بھی مارے جا رہے ہیں۔