لکھنؤ :(ایجنسی)
ریاست میں یوگی آدتیہ ناتھ سرکار-02 کی کابینہ کی تشکیل بی جے پی کے مشن 2024 کے ایجنڈے کو مدنظر رکھتے ہوئے کی جائے گی۔ کابینہ میں نوجوانوں کے ساتھ تجربہ، خواتین کو ترجیح دی جائے گی۔ اس کے ساتھ ہی لوک سبھا انتخابات 2024 میں 50 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے کے مقصد سے مغرب سے پوروانچل تک ذات اور علاقائی توازن کو برقرار رکھا جائے گا۔
یوگی کابینہ کی تشکیل کے سلسلے میں بدھ کو دہلی میں بی جے پی ہیڈکوارٹر میں تقریباً ساڑھے چار گھنٹے تک جاری رہنے والی میٹنگ میں نائب وزیر اعلیٰ، کابینہ، وزیر مملکت، آزادانہ چارج اور وزرائے مملکت کے ناموں پر غور کیا گیا۔ بی جے پی صدر جے پی نڈا، وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ ، جنرل سکریٹری بی ایل سنتوش، انتخابی انچارج دھرمیندر پردھان، نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ ،ڈاکٹر دنیش شرما اور سنیل بنسل کی موجودگی میںہوئی میٹنگ میں تقریباً دو سے تین وزیراعلٰ ، دو درجن سے زیادہ کابینی وزراء، تقریباً 11 سے 12 وزیر مملکت آزاد چارج کے ساتھ اور دس وزرائے مملکت کے ناموں پر بحث ہوئی۔
جاٹو سماج کو زیادہ نمائندگی
انتخابی نتائج کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ بی جے پی نے بی ایس پی کے جاٹو ووٹ بینک کو نقصان پہنچانے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ جاٹو ووٹوں پر قبضہ برقرار رکھنے کے لیے حکومت میں جاٹو برادری سے دو سے تین وزیر بنائے جا سکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ خواتین نے بھی پارٹی کی جیت میں بڑا حصہ ڈالا ہے اس لیے انہیں بھی کابینہ میں مناسب نمائندگی ملے گی۔ بی جے پی قیادت کا ماننا ہے کہ جیت جتنی بڑی ہوگی حکومت پر اتنی ہی بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ اس کے پیش نظر ایسے ایم ایل اے کو کابینہ میں شامل کیا جائے گا جو حکومت کے ساتھ مل کر تنظیم کے ایجنڈے کو پورا کر سکیں اور عوامی عدالت میں بہتر نتائج حاصل کر سکیں۔ پارٹی نے نوجوانوں اور خواتین کے ساتھ ساتھ تجربہ کار لیڈروں کو کابینہ میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
توقع پر کھرے نہ اترنے والے وزراء کا پتہ کٹے گا
یوگی سرکار 0.1 میں حکومت اور تنظیم کی توقع کے مطابق کام نہ کرنے والے وزراء کو دوبارہ حکومت میں جگہ نہیں دی جائے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ پہلی اور دوسری بار جیتنے والے کچھ نئے چہروں کو نئی قیادت تیار کرنے کا موقع دیا جائے گا۔ برہمنوں کے ساتھ ساتھ ٹھاکر، ویشیہ، جاٹ، کرمی، کشواہا، بھومیہار، پاسی، کوری برادریوں کو بھی کابینہ میں مناسب نمائندگی دی جائے گی۔
ہولی کے بعد آئیں گے شاہ
بی جے پی لیجسلیچر پارٹی لیڈر کے انتخاب کے لیے مقرر کردہ مبصر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور شریک مبصر رگھوور داس ہولی کے بعد لکھنؤ آئیں گے۔ شاہ کی 19 یا 20 مارچ کو آنے کی تجویز ہے۔ ان کی موجودگی میں بی جے پی لیجسلیچر پارٹی کے لیڈر کا انتخاب کیا جائے گا۔
اتحادیوں کو دوسے چار عہدے
کابینہ میں بی جے پی کی حلیف اپنا دل (ایس) اور نشاد پارٹی کو دو سے چار عہدے دیے جائیں گے۔ بی جے پی قیادت پہلے مرحلے میں دونوں پارٹیوں کو ایک ایک عہدہ دینے پر غور کر رہی ہے، لیکن دونوں اتحادی کم از کم دو وزارتی عہدوں کے خواہاں ہیں۔
سی ایم کی حلف برداری تقریب کے لئے 7 پی سی ایس منسلک
نئی حکومت کی تشکیل کے لیے حلف برداری کے پروگرام کے لیے حکومت نے 7 پی سی ایس افسران کو لکھنؤ کی ضلع انتظامیہ سے منسلک کیا ہے۔ بدھ کو محکمہ تقرری کے خصوصی سکریٹری کے جاری کردہ حکم کے مطابق لکھنؤ کے ڈی ایم کی درخواست پر حکومت نے ان افسران کو منسلک کیا ہے۔ ڈی ایم نے حکومت کو خط لکھا تھا کہ 20 مارچ کے بعد وزیراعلیٰ اور کابینہ کا حلف لینا ممکن ہے۔ اس میں وزیر اعظم، وزیر داخلہ سمیت تمام خصوصی مہمانوں کے علاوہ تقریباً 70 ہزار لوگوں کی شرکت متوقع ہے۔ اس لیے 19 مارچ کی شام سے 7 پی سی ایس افسران کو منسلک کرنے کی درخواست کی گئی۔ ان میں ایڈیشنل ڈائریکٹر سول ایوی ایشن وشو بھوشن مشرا، ڈپٹی ہاؤسنگ کمشنر پرفلا کمار ترپاٹھی، ڈپٹی ڈائریکٹر منڈی سنتوش کمار اور چندن کمار پٹیل، ایل ڈی اے کے او ایس ڈی دوئم ارون کمار سنگھ اور امت کمار راٹھور اور ایس ڈی ایم بارہ بنکی شمبھو شرن شامل ہیں۔