نئی دہلی :سنبھل انتظامیہ نے ایک بڑا فیصلہ لیتے ہوئے اگلے 10 دنوں تک کسی بھی سیاسی پارٹی کے آنے پر پابندی لگا دی ہے۔ اب تک 30 نومبر تک پابندی تھی جسے اب اگلے 10 دن کے لیے بڑھا دیا گیا . اسی دوران خبر ہے کہ سنبھل جا رہے مولانا توقیر رضا کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔ مولانا توقیر رضا کو سی بی گنج تھانے میں رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ وہ وہاں شہید ہونے والے ہمارے بچوں کے اہل خانہ سے ملنے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسجد کے دوبارہ سروے کی ضرورت نہیں ہے۔ ری پبلک بھارت کی خبر کے مطابق مولانا کا الزام ہے کہ کچھ ہندو جو مذہبی نعرے لگا رہے تھے جوتے پہن کر مسجد میں داخل ہوئے۔ سنبھل میں امن برقرار رکھنے کے لیے، سنبھل میں ماحول کو بہتر بنانے کے لیے میں وہاں جا کر لوگوں کو سمجھانا چاہتا ہوں۔ مولانا توقیر رضا کو سنبھل جانے ۔ نہیں دیا گیاجمعرات کی شام مولانا توقیر رضا نے کہا تھا کہ سنبھل جامع مسجد کے سروے کے حکم کے بعد عدالت نے اجمیر کی غریب نواز درگاہ میں مندر ہونے کی عرضی کو قبول کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب کیا ہو رہا ہے، یہ کون لوگ ہیں؟ ظاہر ہے جو لوگ منصوبہ بندی کے ذریعے ملک میں بدامنی پھیلانا چاہتے ہیں۔ یہ سب عبادت ایکٹ کے باوجود ہو رہا ہے۔ سنبھل تشدد میں مارے گئے پانچ لوگوں کو شہید بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ ان کے اہل خانہ سے ملیں گے اور انہیں ہر ممکن مدد فراہم کریں گے۔ ہم ان بے گناہوں کو بھی قانونی مدد فراہم کریں گے جنہیں جیل بھیجا گیا ہے۔
(ری پبلک بھارت کے ان پٹ کے ساتھ)