ایڈیٹر: ایسٹرن کریسنٹ
ڈائریکٹر: مرکز المعارف ایجوکیشن اینڈ ریسرچ سینٹر، ممبئی
وعظ و نصیحت اور سیرت کی ترغیب و تعلیم کےلئے ذکر رسول عربی صلی اللہ علیہ وسلم چاہے کسی زمان، بشمول ماہ ربیع الاول، کسی مکان — چاہے، مسجد کے محراب سے ہو یا عوامی جلسہ گاہ میں، اور کسی بھی طریقے سے — چاہے بذریعہ قلم ہو یا تقریر، بغیر کسی خارجی گناہ کے کام یا اس کے اندر غیر اسلامی امر کی شمولیت کے، اسلام میں کم سے کم ایک مباح اور مستحسن عمل ہے۔
اس کو بدعت کہنے والا طبقہ چاہے وہ کوئی بھی ہو ،— موجود لوگوں میں ہو یا ماضی میں رہے ہو، خود کج فہم اور امت کا وہ فتویٰ باز ٹولہ ہے جس نے اپنی بیوقوفی اور ذہنی انانیت کی وجہ سے، دانستہ یا غیر دانستہ طور پر ہمیشہ امت کے سواد اعظم میں اختلافات کی آبیاری کی ہے۔ کسی بھی جائز طریقہ سے اور کسی بھی خاص یا عام موقع پر سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے مجالس پر بھی بدعت سیئہ کا فتویٰ چسپاں کرنے والے مفتیوں سے اللہ میری اور میری نسلوں کی حفاظت فرمائے – آمین