پٹنہ :
کورونا کی تیسری لہر میں بچوں پر خطر ہ ہوسکتا ہے۔ اس خبر سے بچوں کے ڈاکٹر تک ڈر گئے ہیں۔ لاک ڈاؤن کے پہلے کورونا مریضوںو کے لیے آکسیجن ، آئی سی یو اور وینٹی لیٹر کو لے کر جو بحران دیکھا گیا اس کی وجہ سے ڈر اور زیادہ ہے ۔ پورے بہار میں بچوں کے علاج کی سہولت پٹنہ میں ہی اطمینان بخش ہے ۔ مظفر پور میں اے آئی ایس کی وجہ سے آئی سی یو- وینٹی لیٹر کی سہولت بہت اچھی ہوگئی ہے، لیکن ڈاکٹرز نہیں ہیں۔ پٹنہ میں ڈاکٹر ہیں تو سہولتوں کا فقدان ہے۔ کورونا کی تیسری لہر میں بچوںپر خطرہ آیا تو ایکسپرٹ پٹنہ میں 200 سمیت بہار میں 1000 وینٹی لیٹر کی ضرورت بتا رہے ہیں۔ جبکہ ایمس سمیت چاروں بڑے اسپتالوں کو ملا کر پٹنہ میں محض 69 وینٹی لیٹر ہیں اور بہار کے 9 بڑے اسپتالوں کو ملا کر ان کی تعداد 143 ہے۔ بڑوں کے مقابلےبچوںکو 10 فیصد وینٹی لیٹر کی ضرورت پڑتی ہے۔
اس حساب سے بچوں کے لیے پٹنہ میں 2ہزار بیڈ کی ضرورت ہے، جبکہ 330 بیڈ ہیں۔ بہار میں 10,000بیڈ کی ضرورت بتائی جارہی ہے ،جبکہ ابھی صرف 816 بیڈ ہی ہیں۔ بچوں کے لیے کل 365 آئی سی یو ہیں۔ ہندی اخبار ’بھاسکر‘ کی گراؤنڈ رپورٹ میں یہ بھی سامنے آیا ہے کہ بچوں کے لیے آئی سی یو کی سہولت پٹنہ سمیت 6 اضلاع میں ہی ہے۔ 38 میں سے 32 اضلاع میں بچوں کے لیے آئی سی یو نہیں اور 33 اضلاع میں وینٹی لیٹر نہیں۔ سرکار نے گزشتہ ہفتہ تمام ریکوائرمنٹ مانگی تھی ۔ ان تمام کے ساتھ ڈاکٹروں کی ضرورت ہوگی، حالانکہ ایکسپرٹ مانتے ہیں کہ چالو واک ان ڈرائیو سے ان کا نظم ہوگا۔