اس بار دہلی اسمبلی انتخابات میں عام آدمی پارٹی کو عبرتناک شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اس الیکشن میں اسد الدین اویسی کی قیادت والی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) نے دو اسمبلی سیٹوں مصطفی آباد اور اوکھلا سے مقابلہ کیا۔
ایسی قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ انتخابی میدان میں اے آئی ایم آئی ایم کا داخلہ عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے امکانات کو کمزور کر سکتا ہے۔ لیکن اب جبکہ انتخابی نتائج کا اعلان ہو چکا ہے، یہ صاف نظر آرہا ہے کہ اے آئی ایم آئی ایم کو دونوں سیٹوں پر اچھی خاصی تعداد میں ووٹ ملنے کے باوجود وہ جیت نہیں پائی۔
** اوکھلاسے امانت اللہ خان کی جیت
اوکھلا میں AAP امیدوار امانت اللہ خان بڑے فرق سے جیت گئے ہیں ہیں خبر کے مطابق انہوں نے 23ہزار سے زائد ووٹوں سے جیت حاصل کی اس سیٹ پر اے آئی ایم آئی ایم کے امیدوار شفاء الرحمان تیسرے نمبر پر رہے ۔ بی جے پی کے منیش چودھری اس دوڑ میں کوشش کرنے کے باوجود امانت اللہ خاں کو شکست نہیں دے سکے۔
**مصطفی آباد- بی جے پی کی جیت
مصطفی آباد میں بی جے پی کے موہن سنگھ بشت نے 17,578 ووٹوں کے فرق سے فیصلہ کن کامیابی حاصل کی۔ انہوں نے AAP کے عادل احمد خان کو شکست دی، جبکہ AIMIM کے طاہر حسین اپنی جارحانہ مہم کے باوجود چوتھے نمبر پر رہے۔ حسین 33,474 ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہے، لیکن بڑے دعویداروں کو مؤثر طریقے سے چیلنج کرنے میں ناکام رہے۔
**دہلی میں اویسی فیکٹر فلاپ
ان نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ "اویسی فیکٹر” کے بارے میں بہت زیادہ چرچا ان حلقوں کے انتخابی نتائج پراثر انداز نہیں ہوا۔ دہلی کی سیاست میں اے آئی ایم آئی ایم کے داخلے سے مصطفی آباد اور اوکھلا میں بڑی پارٹیوں، اے اے پی اور بی جے پی کی کارکردگی پر کوئی اثر نہیں پڑا جیسا کہ قیاس کیا جا رہا تھا۔دہلی کی مجموعی سیاسی تبدیلی
الیکشن کمیشن کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق بی جے پی 48 سیٹوں پر آگے ہے جو 27 سال بعد اقتدار میں واپس آ رہی ہے۔ AAP 22 سیٹوں پر آگے ہے، جبکہ AAP کے سربراہ اروند کیجریوال نئی دہلی سیٹ سے الیکشن ہار گئے ہیں۔