کولکاتا :
مغربی بنگال اسمبلی انتخابات میں بی جے پی بھلے ہی ممتا کو شکست دینے میں کامیاب نہیں ہوپائی ، لیکن اب وہ ریاست میں طویل لڑائی کا منصوبہ بنا رہی ہیں۔ اب پارٹی کی تیز طرار لیڈر اسمرتی ایرانی کو وزیر اعلیٰ ممتا کے خلاف آگے کرنے کی تیاری کررہی ہے۔
امر اجالا کے مطابق پارٹی کیلاش وجے ورگیہ کی جگہ مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی کو ریاست کا انچارج مقرر کرنے جارہی ہے۔ بی جے پی کی کوشش ہے کہ اس تبدیلی کے ذریعے 2.3 کروڑ خواتین ووٹرز کو راغب کیا جائے۔وہیں وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے سامنے ایک قد آور خاتون لیڈر کو کھڑا کیاجائے ۔ بی جے پی کا ماننا ہے کہ اسمبلی انتخابات میں امید کے مطابق کامیابی نہ ملنے کی ایک اہم وجہ خاتون ووٹرز رہیں جن کا ممتا بنرجی پر اعتماد تھا۔
ترنمول کانگریس کے ووٹروں میں گزشتہ انتخابات کے مقابلے تقریباً 5 فیصد اضافہ کے پیچھے خواتین طبقے کی حمایت اور اقلیتوں کا ٹی ایم سی کے حق میں یک مشت ووٹ ڈالنا ہے، جبکہ بڑا خاتون چہرہ نہ ہونے کی وجہ سے بی جے پی خاتون طبقے میں توقعات تک نہیں پہنچ سکی۔ لہٰذا اب پارٹی اس کمی کو دور کرنا چاہتی ہے۔ پارٹی اس کے لئے ایرانی کو ایک لمبا وقت بھی دینا چاہتی ہے۔ پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسمرتی ایرانی کو بطور انچارج وجے ورگیہ انچارج کی طرح زیادہ وقت ملے گا ۔ اب اسمرتی کو اگلے اسمبلی انتخابات تک بطور انچارج بنائے رکھاجائے گا۔
وہیں پارٹی کااندازہ ہے کہ بنگلہ زبان پر بہتر پکڑ اور اعلیٰ سیاسی قد کی وجہ سے اسمرتی ممتا کی مخالفت خاص طور سے خواتین طبقے میں ماحول بنانے میں کامیاب ہوں گی۔ انچاج بنائے جانے کے بعد سے ہی اسمرتی ہر ماہ ریاست کا دورہ کریں گی۔ اس دوران خواتین کو اپنے حق میں کرنے کی پالیسی بنائیں گی ۔ بتادیں کہ سال 2014 میں امیٹھی میں راہل سے ہارنے کے بعد اسمرتی نے وہاں لگاتار پانچ سال تک مہم چلاکر جیت حاصل کی تھی۔ حالانکہ اب بنگال میں ان کا جادو کام کرے گا یا نہیں یہ آگے پتہ چلے گا۔