نئی دہلی (پریس ریلیز) قومی اردو کونسل کے صدر دفتر میں آئی اے ایس افسر اور یوپی اردو اکیڈمی کے سکریٹری زہیر بن صغیر اور ان کے والد صغیر احمد کا استقبال کیا گیا۔ اس موقعے پر کونسل کے ڈائریکٹر پروفیسر شیخ عقیل احمد نے کہا کہ زہیر صاحب نہایت متحرک اور فعال آفیسر ہیں،اعلیٰ انتظامی صلاحیتوں کے علاوہ زبان و ادب کا بھی نفیس ذوق رکھتے ہیں یہی وجہ ہے کہ یوپی اردو اکیڈمی کی سکریٹری شپ سنبھالتے ہی انھوں نے ادارے کی سرگرمیاں تیز کردی ہیں اور اردو زبان کے فروغ کے لیے نئی نئی اسکیمیں متعارف کروا رہے ہیں۔ شیخ عقیل نے کہا کہ ہم انھیں اردو کی خدمت کے لیے مبارکباد پیش کرتے ہیں،ساتھ ہی ہماری خواہش ہے کہ ان سے تبادلۂ خیال کرکے کونسل اور یوپی اردو اکیڈمی کے اشتراک سے بھی فروغِ اردو کے لیے نئے اقدامات کیے جائیں۔ انھوں نے کہا کہ جلد ہی کونسل اور یوپی اردو اکیڈمی کے اشتراک سے لکھنؤ میں جشنِ اردو کا انعقاد کیا جائے گا۔ شیخ عقیل نے موصوف کے والد جناب صغیر احمد کا بھی استقبال کیا اور خصوصاً ترجمے کے میدان میں ان کی غیر معمولی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ انگریزی اردو کے بہت کامیاب مترجم ہیں اور ان کے ترجمے میں غیر معمولی روانی،سلاست اور خوب صورتی پائی جاتی ہے،ایسا محسوس نہیں ہوتا کہ وہ ترجمہ ہے۔
مہمانِ محترم نے قومی اردو کونسل اور ڈائریکٹر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں شیخ صاحب سے رہنمائی ملتی رہتی ہےـ انھوں نے اردو اکیڈمی کی سرگرمیوں کا تعارف کرواتے ہوئے کہا کہ یوپی اردو اکیڈمی کے قیام کو پچاس سال ہوگئے ہیں اور ہم لوگ گولڈن جبلی منانے جا رہے ہیں ـ ساتھ ہی اردو کے فروغ کے لیے نئے اقدامات کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے ـ ساتھ ہی اردو طلبا و طالبات کو مقابلہ جاتی امتحانات کے لیے مواد فراہم کروانے کے لیے بھی منظم منصوبہ بندی کے ساتھ کام ہورہا ہے۔
اکیڈمی کے تحت آئی اے ایس کوچنگ سینٹر کام کررہا ہے،ساتھ ہی اب ون ڈے اگزام جیسے بینکنگ، ریلوے وغیرہ کی تیاری کا بھی انتظام کرنا ہے، موبائل بک وین خریدی جاچکی ہے جسے پورے یوپی میں چلوائیں گےـ اس کے علاوہ اردو میڈیم کے بچوں کے لیے مضمون نویسی اور تقریری مسابقے اور بیت بازی کا انعقاد کروایا جاتا ہے اور انگلش اسکولوں میں اردو کی تعلیم کے لیے بھی اکیڈمی کی جانب سے فنڈنگ کی جا رہی ہےـ انھوں نے بتایا کہ اردو میں ترجمہ نگاری کے فروغ کے لیے بھی ہم لوگ کوشاں ہیں اور اکیڈمی کے تحت ایک ترجمہ سینٹر قائم کرنے کا منصوبہ ہے،جس میں نوجوانوں کو ترجمہ نگاری کی تربیت دی جائے گی تاکہ دوسری زبانوں میں لکھی جانے والی معیاری اور مفید کتابیں بروقت ترجمہ ہوکر اردو حلقوں میں بھی پہنچ سکیں ۔ کونسل کے ڈائریکٹر نے ان کے تمام اقدامات کی تحسین کی،خصوصاً ترجمہ نگاری کے سینٹر کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ یہ بہت ہی عمدہ منصوبہ ہے اور کونسل بھی اس سلسلے میں عملی اقدام اٹھائے گی اور اپنے طورپر یا کسی یونیورسٹی کے اشتراک سے جلد ہی ٹرانسلیشن کورس ڈیزائن کیا جائے گا،کیوں کہ یہ ایک حقیقت ہے کہ مختلف زبانوں سے اردو اور اردو سے ان زبانوں میں ترجمے کی ماہرانہ قابلیت رکھنے والے لوگ بہت کم ملتے ہیں اور اسی وجہ سے دوسری زبانوں کے معیاری ادب سے اردو والے ناواقف رہ جاتے ہیں اور اردو کا ادب بھی دیگر زبانوں میں کم پایا جاتاہے۔ اس موقعے پرکونسل کا تمام اسٹاف موجود رہا۔