نائب صدر اور راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھر کے خلاف اپوزیشن کی طرف سے لائی گئی تحریک عدم اعتماد کو مسترد کر دیا گیا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ تحریک عدم اعتماد کا نوٹس کم از کم 14 دن پہلے لانا چاہیے تھا، جو نہیں ہوا۔ اس لیے راجیہ سبھا کے چیئرمین نے تکنیکی بنیادوں پر اپوزیشن کی اس نوٹس کو مسترد کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اپوزیشن جماعتوں کا داو ناکام ہوگیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ یہ تحریک دوسرے اعلیٰ ترین آئینی عہدے پر فائز شخص کے خلاف بیانیہ بنانے کے لیے لائی گئی ہے۔
ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے مسترد ہونے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ 14 دن کا نوٹس، جو اس طرح کی تحریک پیش کرنے کے لیے لازمی ہے، نہیں دیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین جگدیپ دھنکھر کا نام بھی صحیح نہیں لکھا گیا ہے۔گزشتہ ہفتے نائب صدر جگدیپ دھنکھر کو عہدے سے ہٹانے کی تحریک کے معاملے پر راجیہ سبھا میں حکمراں پارٹی اور اپوزیشن کے درمیان الزامات اور جوابی الزامات کا شدید دور جاری رہا، جس کی وجہ سے ایوان بالا کی کارروائی روک دی گئی۔ زبردست ہنگامہ آرائی کے بعد جمعہ کو دن بھر کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔ کارروائی ملتوی ہونے سے پہلے دھنکھر نے اپوزیشن پر دن رات ان کے خلاف مہم چلانے کا الزام لگایا تھا اور کہا تھا کہ وہ کسان کا بیٹا ہے اور کبھی ‘کمزور’ نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا تھا کہ ’’سارا دن سپیکر کے خلاف مہم چلائی جارہی ہے… یہ مہم میرے خلاف نہیں ہے، یہ اس طبقے کے خلاف مہم ہے جس سے میرا تعلق ہے۔‘‘