پٹنہ :(ایجنسی)
بہار کی جن ادھیکار پارٹی (جے اے پی) کے سربراہ ایم ایل اے پپو یادو بالآخر پانچ ماہ بعد جیل سے رہا ہوگئے۔ جیل سے رہاہونے کے بعد پپو یادو نے دی کوئنٹ کے ساتھ جیل کے اندر اور باہر کی تمام چیزوں پر تبادلہ خیال کیا۔ پپو یادو کو 32 سال پرانے اغوا کیس میں جیل بھیجا گیا تھا ، جس میں انہیں عدالت نے بری کر دیا تھا۔
دی کوئنٹ سے خصوصی گفتگو کے دوران انہوں نے بتایاکہ ان پانچ مہینوں میں انہوں نے جہنم سے بھی بدتر حالات میں وقت گزارا۔ انہیں چوہے اور سانپوں کے درمیان رکھا گیا، ہر رات وہ ایک چوہا مارتے تھے اور انہیں سانپ کا ڈر لگا رہتا تھا، لیکن اس دوران انہوں نے کتابوں اور لوگوں کی خدمت کرکے اپنا وقت گزارا۔ بقول پپو یادو ڈی ایم سی ایچ میں مافیا کا کنٹرول ہے ، وہاں نہ دوا ہے اورنہ صفائی ۔
پپو یادو نے کہا کہ کانگریس یا تو مضبوط امیدوار اتارئے گی یا ہم خود لڑیں گے ہماری پارٹی کی کور کمیٹی کی میٹنگ کے بعد چیزیں طے ہوں گی۔ اس وقت ہم ڈر میں ہے ۔ میرےخلاف بڑی سازش تھی۔ اور مافیا نے مل کر مجھے جیل بھیج دیا۔
پپو یادو نے کہا کہ کانگریس پارٹی اگر انقلابی کردار میں رہی تو وہ بہار میں اس کی حمایت کریں گے۔ آر جے ڈی پر پپو یادو نے حملہ بولا اور کانگریس پارٹی پر نرم موقف اختیار کرتے ہوئے کہاکہ سونیا گاندھی ماں کی طرح ہمارے ساتھ کھڑی رہی ہیں۔
‘








