نئی دہلی (آر کے بیورو)ایک اہم قدم کے طور پر ، پریس کلب آف انڈیا (PCI) نے ہر سال اردو، ہندی اور انگریزی میڈیا کے تین ممتاز صحافیوں کو سند اور اعزاز دینے کے لیے مولوی باقر ایوارڈ کا اعلان کیا ہے۔ پی سی آئی کے صدر گوتم لہڑی نے یہ اعلان مولوی محمد باقر کی زندگی اور خدمات کی یاد میں ایک تقریب کے دوران کیا، جو ہندوستانی صحافت کی ایک اہم شخصیت اور 1857 کی ہندوستانی بغاوت کے دوران شہید ہونے والے پہلے صحافی تھے۔
انہوں نے کہا "اس ایوارڈ کا مقصد صحافیوں کو مولوی باقر کے نقش قدم پر چلنے کی ترغیب دینا ہو گا، جنہوں نے اپنے اخبار، دہلی اردو اخبار کے ذریعے 1857 کے ‘بغاوت’ سے متعلق واقعات کی کوریج کرتے ہوئے حتمی قربانی دی،” انہوں نے مزید کہا کہ PCI جلد ہی طریقہ کار کو حتمی شکل دے گا اور ایوارڈ حاصل کرنے والوں کے انتخاب کے لیے ایک جیوری تشکیل دے گا۔
قابل ذکر ہے یہ اعلان پہلی بار نہیں ہوا ہے۔ گزشتہ سال ان کی یاد میں ہوئے پروگرام میں بھی اس کا اعلان ہوا تھا یاد رہے کہ صرف ایک بار ہی ایورارڈ دیا گیا بعد میں عدم دلچسپی یا اسپانسر نہ ملنے کی وجہ سے یہ سلسلہ رک گیا۔اس لئے یہ کوئی نیا قدم نہیں ہے-
تقریب، جس میں "مولوی محمد باقر کی زندگی اور خدمات ” پر، ایک محب وطن صحافی کے طور پر ان کے رول کے حوالہ سے روشنی ڈالی جس نے ہندوستان کی آزادی کے لیے میدان تیار کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ مؤرخ اور مصنف تقریب کے مہمان خصوصی ڈاکٹر سوپنا لڈل نے باقر کے اپنے کردار سے متعلق تنازعات کے باوجود قوم کے مقصد سے وابستگی کی تعریف کی۔
"کچھ الجھنیں ان کے بیٹے محمد حسین آزاد کے خیالات کی وجہ سے ہیں، جو اردو کی معروف ادبی شخصیت ہیں، جنہوں نے اپنے والد کے برعکس موقف اختیار کیا ہے۔ تاہم، اس وقت کے دوران جدوجہد کے دور کے تناظر میں اسے سمجھنا ضروری ہے،‘‘ ڈاکٹر لڈل نے واضح کیا کہ آزاد کے اقدامات ممکنہ طور پر برطانوی حکمرانی کے دباؤ سے متاثر تھے۔
اس پروگرام میں مہتاب عالم کے زیر انتظام ایک پینل ڈسکشن بھی پیش کیا گیا، جہاں اردو کے نوجوان صحافیوں نے آج کے میڈیا کے منظر نامے میں مولوی باقر کی صحافت کی معنویت پر تبادلہ خیال کیا۔
پی سی آئی کے سینئر رکن اور بزرگ سہ لسانی جرنلسٹ اے یو آصف نے بھی اپنی بات رکھی انہوں نے تحقیقاتی صحافت میں مولوی باقر کے اہم کام کی تعریف کی۔ آصف نے کہا، "مولوی باقر اپنے اخبار دہلی اردو اخبار کے ذریعے 1837 اور 1857 کے درمیان آن دی اسپاٹ رپورٹنگ اور تحقیقاتی صحافت کی بنا ڈالنے والے اولین صحافیوں میں سے ایک تھے، جو کہ آج کل کے میڈیا میں عام ہے۔” واضح رہے اردو میڈیا والوں کو پی سی آئی سے جوڑنے میں آے یو آصف نے اہم کردار ادا کیا ہے
یہ تقریب 16 ستمبر کو مولوی باقر کی شہادت کے موقع پر منعقد کی گئی تھی، جو اس سال ایک دن پہلے منائی گئی کیونک 16ستمبر کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یوم ولادت ہے پروگرام میں صحافیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور سوال و جواب کے سیشن کے ساتھ پروگرام کا اختتام ہوا۔