اترپردیش کے غازی آباد میں شری پنچ جونا اکھاڑہ کے مہامنڈلیشور یتی نرسمہانند کے مندر شیو شکتی دھام میں ہونے والی مجوزہ دھرم سنسد کو اجازت نہ ملنے پر ملتوی کر دیا گیا ہے ۔ اس سلسلے میں یتی نرسمہانند نے بتایا کہ 19,20,21 دسمبر کو ہری دوار کے بھیرو گھاٹ پر دھرم سنسد ہوگی۔ اس سے پہلے، سپریم کورٹ نے پیر کو کچھ سابق نوکرشاہوں اور سماجی کارکنوں سے کہا جنہوں نے غازی آباد، اتر پردیش میں منعقد ہونے والی ‘دھرم سنسد’ کے خلاف درخواست دائر کی تھی، اسے فوری طور پر فہرست میں لانے کے لیے ای میل بھیجیں۔ درخواست میں ‘مسلمانوں کی نسل کشی’ کا مطالبہ کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ ایڈوکیٹ پرشانت بھوشن نے درخواست دائر کرنے والے کچھ سابق بیوروکریٹس کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے چیف جسٹس آف انڈیا سنجیو کھنہ اور جسٹس سنجے کمار کی بنچ کو بتایا کہ درخواست کو فوری طور پر درج کرنے کی ضرورت ہے۔
سی جے آئی نے کیا کہا؟
چیف جسٹس آف انڈیا کھنہ نے کہا، ‘میں اس پر غور کروں گا۔ براہ کرم ای میل بھیجیں۔ اے بی پی کے مطابق بھوشن نے کہا تھا کہ مسلمانوں کی نسل کشی کے لیے عوامی کال دی گئی ہے اور اس عرضی کو سننے کی فوری ضرورت ہے کیونکہ ‘دھرم سنسد’ منگل سے شروع ہوگی۔ ‘یتی نرسمہانند فاؤنڈیشن’ کے ذریعہ منگل سے ہفتہ تک غازی آباد کے ڈاسنا میں شیو شکتی مندر کے احاطے میں ‘دھرم سنسد’ کا انعقاد کیا جانا تھا۔ سپریم کورٹ نے تمام اہل اور متعلقہ حکام کو ہدایت دی تھی کہ وہ فرقہ وارانہ سرگرمیوں اور نفرت انگیز تقاریر میں ملوث افراد یا گروہوں کے خلاف از خود کارروائی کریں۔