لندن:220برطانوی اراکینِ پارلیمنٹ نے وزیرِاعظم سر کیئر اسٹارمر کو خط لکھ کر فلسطین کو بطورِ ریاست تسلیم کرنے کا مطالبہ کر دیا۔خط لکھنے والے اراکین کی قیادت لیبر پارٹی کی رکنِ پارلیمنٹ سارہ چیمپئن کر رہی ہیں، جو عالمی ترقیاتی کمیٹی کی چیئرپرسن بھی ہیں۔
وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر پر فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کے لیے دباؤ بڑھ رہا ہے، خط میں برطانوی حکومت سے فی الفور فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا گیا خط میں لکھا گیا ہے کہ فلسطین کو برطانیہ کی طرف سے تسلیم کیا جانا خاص طور پر اس لیے انتہائی مؤثر ہو گا کیونکہ برطانیہ اعلانِ بالفور کا خالق اور فلسطین میں سابق مینڈیٹری طاقت رہا ہے۔
خط میں آگے کہا گیا ہے کہ ہم 1980ء سے دو ریاستی حل کی حمایت کرتے آئے ہیں، اس طرح کی شناخت ہمارے اس مؤقف کو ٹھوس بنیاد فراہم کرے گی اور ساتھ ہی اس مینڈیٹ کے تحت عوام کے لیے ہماری ایک تاریخی ذمے داری کو بھی پورا کرے گیفرانس کے فلسطین کو تسلیم کرنے کے اعلان کے بعد برطانوی اراکینِ پارلیمنٹ کی جانب سے یہ مطالبہ زور پکڑ گیا ہے۔واضح رہے کہ فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون نے اعلان کیا ہے کہ فرانس ستمبر میں فلسطین کو تسلیم کر لے گا۔
اپنے بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ وہ جنرل اسمبلی میں فسلطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا باضابطہ اعلان کریں گے، یہ فیصلہ مشرقِ وسطیٰ میں منصفانہ اور پائیدار امن کے لیے کیا ہےوسری جانب امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے فرانسیسی صدر کے فلسطینی ریاست کے حق میں بیان کو مسترد کرتے ہوئے اسے جلد بازی میں کیا گیا فیصلہ قرار دیا _ خط پر دستخط کرنے والوں میں اعتدال پسند دائیں بازو کی کنزرویٹو پارٹی، مرکز کی لبرل ڈیموکریٹس اور اسکاٹ لینڈ و ویلز کی علاقائی جماعتوں کے ارکان شامل ہیں۔ انھوں نے برطانیہ کی تاریخی ذمے داریوں اور اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں اس کی رکنیت کا بھی حوالہ دیا۔۔
اراکین نے مزید لکھا "1980 سے ہم دو ریاستی حل کی حمایت کرتے آئے ہیں، اور فلسطین کو تسلیم کرنا اسی موقف کو تقویت دے گا۔ یہ قدم فلسطینی عوام کے حوالے سے ہماری تاریخی ذمے داری کو نبھانے کے مترادف ہو گا”۔
۔








