رامپور:(آر کے بیورو)
اترپردیش کے ضلع رامپور کے آخری نواب رضا علی خان بہادر کی 2700 کروڑ روپے کی جائیداد کو تقریباً پانچ دہائیوں بعد بلا آخر ان کے وارثین میں تقسیم کر دیا گیا۔ سپریم کورٹ کی ہدایت پر ضلع جج نے نواب خاندان سے تعلق رکھنے والے 14 فریقین کے درمیان جائیداد کی تقسیم شیعہ شریعہ قانون کے تحت کیا ہے۔
سال 1972 میں نواب رضاعلی خان سے تعلق رکھنے والے 14فریقوں کے ذریعہ املاک کی تقسیم کے سلسلے میں تنازع کو عدالت میں داخل کیا تھا۔ جس میں اب سپریم کورٹ کی ہدایت پر ضلع جج گورو کمار شریواستو نے پانچ املاک جن کی قیمت تقریباً 2700 کروڑ روپئے، کی تقسیم 14 فریقین کے درمیان شیعہ قانون کے تحت کر دیا ہے۔
سینئر وکیل سندیپ سکسینہ نے بتایا کہ سپریم کورٹ نے سال 2019 میں پانچ املاک کی تقسیم شیعہ شریعہ قانون کے تحت کرنے کی ہدایت ضلع جج رامپور کو دی تھی۔ اسی کے تحت عدالت میں داخل کئے گئے تمام اعتراضات کا تصفیہ کرنے کے بعد اب ضلع جج نے تقسیم کا خاکہ سپریم کورٹ کو بھیج دیا ہے۔
نواب خاندان سے تعلق رکھنے والے سابق وزیر نواب کاظم علی خان عرف نوید میاں نے بتایا کہ کہ وہ تقسیم سے کافی خوش ہیں کیونکہ اس فیصلے کو شریعتاً نافذ کیا گیا ہے۔ ان کے مطابق چیف جسٹس کی تین رکنی بنچ نے ضلع جج کو تقسیم کا حکم دیا تھا۔ کارروائی مکمل ہونے کے بعد اب ضلع جج کی عدالت نے تقسیم کیا ہے اور اس کی تفصیل عدالت کو بھیج دی ہے۔
ضلع رامپور و شہر میں موجود شاندار عمارت کوٹھی خاص باغ پیلس اور اس کا احاطے، تحصیل شاہ آباد میں کوٹھی شاہ آباد اور اس کی اراضی، شہر کنارے باغ بے نظیر اور کوٹھی اور بدرمنیر کا محل، سول لائنس میں ریلوے اسٹیشن کے برابر نجی نواب اسٹیشن اور شہر کنارے سرکلر روڈ پر موجود کنڈے کا تالاب خاص طور سے ان پانچ املاک میں شامل ہیں۔ جبکہ اس کے علاوہ بھی املاک ہیں۔
ضلع میں شہر اور تحصیلوں میں موجود محل اور کوٹھیوں کے علاوہ آخری نواب کی منقولہ جائیداد میں تاج، سنہاسن، جھاڑ، فانوس، فرنیچر، پورسلین، پاٹری، ڈنر سیٹ، گدی، کرسٹل، پینٹنگ، کارپیٹ، کے ساتھ ساتھ نایاب قسم کی چیزیں شامل ہیں۔ یہی نہیں ان نایاب چیزوں کے ساتھ ہتھیار اسلحہ وغیرہ بھی موجود ہیں۔