بارہ بنکی، اترپردیش میں، یوٹیوب ویڈیو دیکھنے کے بعد فرضی ڈاکٹر کے آپریشن سے ایک خاتون کی موت ہوگئی۔ آپریشن کے دوران ڈاکٹر گیان پرکاش بھی نشے میں تھا۔ اس پر الزام ہے کہ گردے کی پتھری کو نکالنے کے بجائے اس نے پیٹ، چھوٹی آنت اور فوڈ پائپ کی کئی رگیں کاٹ دیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق 30 سالہ منیشرا راوت کو 5 دسمبر 2025 کو پیٹ میں شدید درد ہوا اور اس کا شوہر فتح بہادر اسے بارہ بنکی میں گیان کےپرکاش مشرا اور وویک مشرا کے ذریعے چلائے جانے والے ایک غیر لائسنس یافتہ کلینک شری دامودر آشدھالیہ لے گیا۔
وہیں، گیان پرکاش نے گردے کی پتھری کو درد کی وجہ بتائی اور تقریباً 25،000 روپے کی سرجری کی پیشکش کی، جسے بعد میں 20،000 روپے میں طے کیا گیا۔ اگلے دن گیان پرکاش نے شراب کے نشے میں آکر آپریشن شروع کیا اور یوٹیوب کی ویڈیو دیکھنے کے بعد خاتون کے پیٹ میں گہرے چیرے لگادییے۔آپریشن کے بعد منیشرا کی حالت مسلسل بگڑتی رہی اور اگلے ہی دن وہ چل بسی۔ اس کی موت پر ملزمان کلینک بند کر کے موقع سے فرار ہو گئے۔ خاتون کے شوہر نے پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی، جس کے بعد دو ملزمان گیان پرکاش مشرا اور وویک مشرا کے خلاف مجرمانہ قتل اور ایس سی/ایس ٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔سینئر پولیس افسر امیت سنگھ بھدوریا نے بتایا کہ کلینک کو نوٹس جاری کر دیا گیا ہے اور مفرور ملزمان کی تلاش جاری ہے۔











