جے پور:
کانگریس کی یوتھ بریگیڈ آہستہ آہستہ بکھرنے لگی ہے۔ پہلے جیوتی رادتیہ سندھیا،پھر جتن پرساد اور اب سچن پائلٹ کےپارٹی چھوڑنے کی قیاس آرائیاں تیز ہو گئی ہیں۔ سچن پائلٹ اپنے گھر پر آٹھ ممبران اسمبلی کے ساتھ میٹنگ کررہے ہیں، حالانکہ یہ میٹنگ کیوں بلائی گئی ہے یا کس لیے ہو رہی ہے ، اس کی تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں، لیکن ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق سابق نائب وزیر اعلیٰ سچن پائلٹ وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت سے ناراض چل رہےہیں،ساتھ ہی پارٹی ہائی کمان سے بھی وہ خفا ہیں۔
پائلٹ کے بیان کی وجہ سے بڑھیں سیاسی سرگرمیاں
آن لائن ہندی پورٹل امراجالا کی رپورٹ کے مطابق ریاست میں سیاسی سرگرمیاں تیز ہونے کے پیچھے اہم وجہ سچن پائلٹ کا بیان ہے۔ راجستھان اسمبلی میں اپوزیشن کے نائب قائد حزب اختلاف اور بی جے پی کے سینئر لیڈر راجندر راٹھور نے کانگریس میں مبینہ طور پر بڑھتے عدم اطمینان کا حوالہ دیتے ہوئے ٹیویٹ کیا ، جس پر سابق نائب وزیراعلیٰ پائلٹ نے انہیں اپنی کی پارٹی کی اندورنی خلفشار دیکھنے کامشورہ دے دیا۔ راٹھور نے ٹیویٹ کیا،’ آخر من کا درد ہونٹوں پر آہی گیا۔ یہ چنگاری کب بارود بن کر پھوٹے گی ،یہ تو آنے والا وقت ہی بتائےگا۔ کانگریس کو اقتدار تک پہنچانے میں موجودہ کانگریس ریاستی صدر سچن پائلٹ نے اہم رول ادا کیا تھا۔ مفاہمت کمیٹی کےپاس مسائل اب بھی ان سلجھے ہی ہیں، نہ جانے کب کیا ہوجائے۔
پائلٹ نے برہمی کا اظہار کیا
سچن پائلٹ نے 10 ماہ قبل اٹھائے گئے امور پر تشکیل دی گئی مرکزی کمیٹی کی جانب سے اب تک کارروائی نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔ راجستھان میں وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت کی سربراہی میں حکومت میں کابینہ میں ردوبدل نہ ہونے پر پائلٹ گروپ کے متعدد ارکان اسمبلی ناراض ہیں۔ کچھ دن پہلےہی پائلٹ کے حامی اور سینئر رہنما اور سابق وزیر ہیمارام چودھری نے حکومت سے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اسپیکر سی پی جوشی کو اپنا استعفیٰ نامہ ارسال کیا۔ اس کے علاوہ پائلٹ کیمپ کے دیگر رہنماؤں سمیت وید سولنکی ، رمیش مینا سمیت متعدد حامیوں نے حکومت کے خلاف آواز اٹھائی۔
ہائی کمان سے بھی خفا
راجستھان میں وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت اور سچن پائلٹ کے مابین بدگمانی اور اجنبیت کی خبریں ہر روز بحث میں رہتی تھیں ، لیکن کچھ عرصے سے دونوں رہنماؤں کے مابین سیاسی بیان بازی جاری ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سچن پائلٹ پارٹی کوآرڈی نیشن کمیٹی کا اجلاس نہ ہونے پر گہلوت سے سخت ناراض ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ پارٹی ان کی باتوں کو نظرانداز کررہی ہے۔ ساتھ ہی مرکزی قیادت بھی اس طرف توجہ نہیں دے رہی ہے۔ ایسی صورتحال میں سچن پائلٹ خود کو نظراندازکئے جانامحسوس کرر ہے ہیں۔ دراصل 11 جون کو سچن پائلٹ کے والد راجیش پائلٹ کی برسی ہے ، گذشتہ سال ان کی وفات کے دن سے ہی راجستھان میں تنازع شروع ہوا تھا۔