نئی دہلی: کانگریس کے سینیئر رہنما راہل گاندھی نے جمعرات کو اس بات کا اعتراف کیا کہ کانگریس نے پچھلے 10-15 سالوں میں دلتوں اور پسماندہ طبقات کے لیے خاطر خواہ کام نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں یہ تسلیم کرنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہے کہ پارٹی ان کی دادی اور سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کے دور میں محروم طبقوں کا اعتماد برقرار نہیں رکھ سکی ہے۔
جمعرات کو دلت بااثر افراد اور دانشوروں کی ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گاندھی نے کہا کہ دلتوں اور پسماندہ طبقات کی آزادی کا ایک نیا مرحلہ شکل اختیار کرنے لگا ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ میں کہہ سکتا ہوں کہ کانگریس نے پچھلے 10-15 سالوں میں وہ نہیں کیا جو اسے کرنا چاہئے تھا۔ اگر میں یہ نہ کہتا تو میں آپ سے جھوٹ بولتا۔ اور مجھے جھوٹ بولنا پسند نہیں ہے۔ یہ حقیقت ہے۔ اگر کانگریس پارٹی نے دلتوں، پسماندہ طبقات اور انتہائی پسماندہ طبقات کا اعتماد برقرار رکھا ہوتا… تو آر ایس ایس کبھی اقتدار میں نہ آتی۔راہل گاندھی نے کہا کہ اندرا گاندھی کے دور میں دلتوں اور پسماندہ طبقات کا مکمل اعتماد تھا۔ دلتوں، قبائلیوں، اقلیتوں، پسماندہ طبقے کے لوگ جانتے تھے کہ اندرا گاندھی ان کے لیے لڑیں گی اور مریں گی۔ لیکن یہ اعتماد 1990 کی دہائی سے ختم ہواہے، اور میں اسے دیکھ سکتا ہوں۔ اس دوران بھیڑ میں سے کسی نے سابق وزیر اعظم نرسمہا راؤ کا نام لیا۔ اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ ان کے دور حکومت میں ہی لوگوں کا اعتماد کم ہوا تھا۔ اس پر گاندھی نے جواب دیا: ’’میں نام نہیں لوں گا۔ لیکن یہ سچ ہے اور کانگریس پارٹی کو یہ سچ ماننا پڑے گا۔
گاندھی نے کہا کہ اس سے نمٹنے کے لیے کانگریس کو "کانگریس پارٹی میں اندرونی انقلاب لانا ہوگا۔” گاندھی نے کہا کہ کانگریس کی طرف سے یہ اعتراف انہیں "نقصان” پہنچا سکتا ہے لیکن وہ ردعمل سے خوفزدہ نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کہا کہ کانگریس نے آپ کے (دلتوں اور او بی سی) مفادات کی حفاظت نہیں کی جیسا کہ اسے کرنا چاہیے تھا… میڈیا کہے گا کہ راہل گاندھی یہ کہہ رہے ہیں (او بی سی، دلت حمایت کھونے کے بارے میں)۔ مجھے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ یہ حقیقت ہے۔”راہل گاندھی کا یہ بیان دلتوں اور او بی سی کے تئیں گاندھی کی وسیع رسائی کے مطابق ہے۔ الیکشن جیتنے کے لیے جدوجہد کرنے والی یہ پارٹی مسلسل تین لوک سبھا انتخابات ہار چکی ہے اور اب صرف تین ریاستوں میں اقتدار تک محدود ہے۔ گاندھی کچھ عرصے سے مسلم – دلت – پسماندہ حمایت کی بنیاد بنانے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔ مگر انہوں نے اس انداز سے اب تک مسلم سماج سے بات نہیں کی کیونکہ بابری مسجد انہدام کے بعد سے اس کا مضبوط ووٹ بینک مسلمان بھی کھسک گیا