جیسا کہ کہاجارہا تھا لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی اور کانگریس کی رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی واڈرا کو انتظامیہ نے سنبھل نہیں جانے دیا تھا سنبھل میں پہلے سے ہی دس نومبر تک کسی باہری لیڈر کے آنے پر پاب دی لگی ہوئی ہے ـ چنانچہ بدھ کو سنبھل جانے کے لیے یہ لوگ دہلی سے اپنی ٹیم کے ساتھ روانہ ہوئے تھے لیکن انہیں یو پی بارڈر پر پولیس نے روک لیا اور ان کا قافلہ آگے نہیں بڑھ سکا۔ اب تمام کانگریسی رہنما اور کارکن دہلی کی طرف واپس روانہ ہو گئے۔ اطلاعات کے مطابق، راہل اور پرینکا سمیت تمام کانگریسی ارکان پارلیمنٹ اب پارلیمنٹ جائیں گے۔
راہل اور پرینکا کے ساتھ کانگریس کے رہنما کے سی وینوگوپال، کے ایل شرما، اجول رمن سنگھ، تنوج پونیا اور عمران مسعود بھی سنبھل جا رہے تھے۔ ان کا ارادہ گزشتہ دنوں ہونے والی تشدد کی وارداتوں میں مارے گئے افراد سے ملاقات کرنے کا تھا۔ تاہم، کانگریسی رہنماؤں کے روانہ ہونے سے پہلے دہلی کے غازی پور بارڈر پر بڑی تعداد میں پولیس تعینات تھی اور بیریکیڈنگ کی گئی تھی۔راہل گاندھی نے پولیس سے کہا کہ انہیں سنبھل اکیلے جانے کی اجازت دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پولیس کو ان کی گاڑی میں سفر کرنا مناسب نہ لگے تو وہ انہیں اپنی گاڑی میں لے کر چل سکتی ہے۔ تاہم، پولیس انتظامیہ نے ا اس کی بھی اجازت نہیں دی ـضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سنبھل میں کشیدگی کے باعث کسی بھی غیر متعلقہ شخص کو داخلے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ غازی پور بارڈر پر کانگریس کارکنوں کی بڑی تعداد جمع ہو گئی تھی ، جنہوں نے پولیس کے اس اقدام پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔ کارکنوں کا مطالبہ تھا کہ راہل اور پرینکا کو سنبھل جانے دیا جائے تاکہ وہ تشدد متاثرہ خاندانوں سے مل سکیں۔