یوپی کے رام پور میں پولس نے بڑی کارروائی کی ہے۔ رمضان کے پہلے دن امام کو مسجد میں چھوٹا لاؤڈ سپیکر لگا کر افطاری کا اعلان کرنا بھا پڑ گیا۔ پولیس نے مسجد کے امام سمیت سات افراد کو نئی روایت ڈالنے کے الزام میں گرفتار کرکے جیل بھیج دیا ہے۔ یہ معاملہ ٹانڈہ علاقے کے سید نگر چوکی پر واقع مانک پور بنجاریا گاؤں کا ہے۔ گاؤں میں ایک چھوٹی سی مسجد ہے جو تقریباً 20 سال پرانی ہے۔مسجد کی چھت پر ٹین شیڈ وغیرہ بھی پڑا ہوا ہے۔ گاؤں میں رہنے والے تقریباً 20 مسلم ہریوار اس مسجد میں نماز ادا کرتے ہیں۔ ایک دن پہلے اتوار کی شام گاؤں کے لوگوں نے مسجد پر چھوٹا اسپیکر لگا کر افطاری کا اعلان کیا۔ اس نئی روایت نے دوسری کمیونٹی کے لوگوں کو ناراض کیا۔اس کے خلاف انہوں نے یوپی 112 پر شکایت کر دی۔ شکایت لکھنؤ پہنچی تو ہلچل مچ گئی۔ کچھ ہی دیر میں پولیس کے اعلیٰ حکام موقع پر پہنچ گئے۔ اس دوران قریبی تھانوں بشمول عظیم نگر، سوار، ٹانڈہ کی پولیس فورس کو بھی موقع پر بلایا گیا۔ پولیس کے پہنچنے سے پہلے ہی گاؤں والوں نے لاؤڈاسپیکر کو اتار دیا تھا۔ پولیس نے گاؤں سے امام سمیت سات افراد کو گرفتار کرلیا۔ بغیر اجازت مذہبی مقام سے اعلان کرنے پر سب کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔ مولانا رفیع کے ساتھ گاؤں گلریا تھانہ مونڈاپانڈے (مراد آباد)، مانک پور بنجاریا کے رہنے والے رضوان، عزیز، شوقین، شرافت، شفیع احمد وغیرہ کو جیل بھیج دیا گیا۔(دینک ہندوستان کے ان ہٹ کے ساتھ)