ایودھیا :
اترپردیش کے ایودھیا میں جاری رام مندر کی تعمیر پر ہر کسی کی نظر ہے، حال ہی میں زمین خرید سے جڑے تنازع کی وجہ سے رام مندر ٹرسٹ پر کافی سوال کھڑے ہوئے تھے۔ ان تمام الزامات کے درمیان اب راشٹریہ سویم سیوک سنگھ ( آر ایس ایس ) سرگرم ہوا ہے ۔مانا جارہا ہے کہ جلد ہی مندر تعمیر کی دیکھ ریکھ کی ذمہ داری کسی اور دی جاسکتی ہے ۔
ذرائع کے مطابق سابق میں آر ایس ایس کے سہ کاریواہ رہے بھیا جی جوشی کو اب مندر تعمیر پروجیکٹ کے دیکھ ریکھ کی ذمہ داری دی جاسکتی ہے ۔
صرف اتنا ہی نہیں آر ایس ایس کے موجودہ سہ کاریواہ دتاتریہ ہوسبولے بھی اترپردیش میں ہونے والے اسمبلی انتخابا ت تک یوپی میں ہی قیام کریں گے ۔ تاکہ اسمبلی انتخابات کی سرگرمیوں پر آر ایس ایس کی نظر رہے۔ آر ایس ایس کی کوشش ہے کہ مندر تعمیر سے جڑے تنازع کو ختم کیا جائے۔ تاکہ کسی طرح کا منفی ماحول نہ بن پائے ،ایسے میں اب یہ فیصلہ لیا جا رہاہے ۔
غور طلب ہے کہ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کا یہ فیصلہ اس وقت آیا ہے جب حال ہی میں رام مندر سے متعلق زمین کی خریداری کے بارے میں سوالات اٹھائے گئے تھے۔ شری رام جنم بھومی تیرتھ چھیتر ٹرسٹ نے جو زمین خرید ی تھی اس میںگھوٹالے کی بات سامنے آئی تھی جس کے بعد عام آدمی پارٹی ،کانگریس ، سماج وادی پارٹی نے اسے ایک برا مسئلہ بنایا تھا۔
الزام لگا تھا کہ ٹرسٹ نے ایک زمین ساڑھے 18 کروڑ روپے میں خریدی تھی ، جبکہ اس کی قیمت 2 کروڑ روپے تھی۔ اس کے علاوہ بھی دیگر الزام لگائے گئے تھے۔
مندر تعمیر سے جڑی ذمہ داری بھیا جی جوشی کو ملنے کی قیاس آرائیو ں کے درمیان عام آدمی پارٹی کے ممبر پارلیمنٹ سنجے سنگھ کا رد عمل بھی آیا ہے ۔ سنجے سنگھ نے ٹویٹ کرکے لکھا ہے کہ تو کیا آر ایس ایس بھی مان رہاہے کہ بی جے پی اور ٹرسٹ والے بدعنوان ہیں؟
آپ کے رکن پارلیمنٹ نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ پربھو شری رام کی مندر تعمیر کے کیئرٹیکر تو بنیں گے بھیا جی جوشی لیکن کیا اس کی کوئی قانونی حیثیت ہے؟ تو آخر جانچ کیوں نہیں ہو رہی؟ جیل کب جائیں گے گھوٹالے باز؟ بتادیں کہ سنجے سنگھ پہلے بھی اس مسئلہ کو زور شور سے اٹھاتے آئے ہیں اور اس معاملے میں شکایت بھی درج کراچکے ہیں۔